وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سٹی ٹول پلازہ پر سندھ اسمارٹ سرویلنس سسٹم کا افتتاح کر دیا۔
انتظامیہ کے مطابق اس سسٹم کو مختلف جگہوں پر کراچی کے داخلی اور خارجی راستوں پر لگایا گیا ہے جس کے تحت کراچی کے داخلی اور خارجی راستوں پر نظر رکھنا ممکن ہو گا۔
مراد علی شاہ نے اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ اسمارٹ سرویلینس سسٹم 40 ٹول پلازہ پر لگایا گیا ہے، آج سٹی ٹول پلازہ کی سرویلینس کا آغاز کیا گیا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ رواں سال اگست کے آخر تک تمام ٹول پلازے سسٹم سے منسلک ہوجائیں گے، جدید کیمروں کی تنصیب سے داخلے یا انخلاء کی صورت میں چہروں کی شناخت ہوسکے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ تمام بڑے داخلی اور خارجی راستوں کے لیے ایک جامع اور مربوط سیکیورٹی سسٹم ہوگا، سندھ اسمارٹ سرویلینس سسٹم سے صوبے کے داخلی اور خارجی راستوں کی مؤثر نگرانی کی جائے گی۔
مراد علی شاہ کا کہنا ہے سندھ اسمارٹ سرویلینس سسٹم کو کراچی کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر سے منسلک کیا جائے گا، سسٹم پروجیکٹ کے ذریعے حفاظتی اقدامات میں مزید بہتری آئے گی، اسے سسٹم کو بنا کسی رکاوٹ کے سیف سٹی سولوشن کے ساتھ منسلک کیا جائے گا۔
اُنہوں نے کہا کہ جدید اے آئی اور اینالیٹیکل آلات کو نصب کرنے کی منظوری دی گئی ہے، ہر ٹول پلازہ پر بلاتعطل اور آسان مواصلات کے نظام کو یقینی بنایا جائے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ ملیر لنک روڈ دسمبر تک مکمل ہوجائے گا، کے سی آر پر کل وزیرِ اعظم سے بات کروں گا، وفاق نے کے سی آر کو بہت تعطل میں ڈالا ہوا ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم جام صادق برج کی جگہ نیا پل بنائیں گے اور ورلڈ بینک کی مدد سے کازوے پر بھی برج کا کام شروع ہو گیا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ کراچی میں پیپلز پارٹی نے کام کیا اس لیے پی پی کا میئر آیا ہے، کراچی کی سیٹوں کے ذریعے ہی ہم بلاول بھٹو کو وزیرِ اعظم بنائیں گے۔
دوسری جانب اس موقع پر آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم محسوس کر رہے ہیں کہ ابھی سیف سٹی کا افتتاح کردیا ہے، ان کیمروں کے لگنے کے بعد جرائم پیشہ افراد کے لیے صورتحال انتہائی مشکل ہو جائے گی۔
اُنہوں نے کہا کہ یہ کیمرے سندھ کے 40 ٹول پلازہ پر لگیں گے جوکہ مجرم کے چہرے کی شناخت کر کے ہمارے سسٹم کو اطلاع کریں گے جس سے کیس حل کرنے میں آسانی ہوجائے گی۔
Comments are closed.