وزیراعظم شہباز شریف اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے وفد کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ معاہدے پر عمل درآمد نہ ہونے پر ایم کیو ایم پاکستان نے وزیراعظم سے شکوہ کیا۔
اتحادی جماعت کے شکوے پر وزیراعظم نے معاہدے پر عمل درآمد کے لیے کمیٹی بنانے کی یقین دہانی کروادی۔
ایم کیو ایم نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سے کیے گئے معاہدے میں سست روی کی شکایت کرتے ہوئے کہا کہ معاہدے کے کئی اہم امور تاحال حل طلب ہیں۔
وزیراعظم نے متحدہ کو پیپلز پارٹی سے بات کر کے معاہدے پر عملدرآمد ہونے کی بھی یقین دہانی کروائی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کا سندھ کی ترقی کے لیے ساتھ چلنا ضروری ہے۔
دوسری جانب ایم کیو ایم نے کہا کہ بلدیاتی ڈرافٹ پر نہ قانون سازی ہوئی، نہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد ہوا۔
وزیراعظم نے ایم کیو ایم کو معیشت پر کیے جانے والے فیصلوں پر اعتماد میں لیا۔
Comments are closed.