وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ وزارت قانون کے دروازے سب کےلیے کھلے ہیں۔
ایک بیان میں فروغ نسیم نے کہا کہ وزارت قانون میں کسی قسم کی کوئی تفریق نہیں، کسی کے مذہب اور فرقے سے فرق نہیں پڑتا۔
انہوں نے کہاکہ کوئی ایسا کام نہیں کرنا جو آئین و قانون اور بنیادی حقوق کے خلاف ہو۔
وفاقی وزیر قانون نے واضح طور پر کہا کہ شہریوں کی داد رسی صرف قانون بنانے سے نہیں بلکہ قانون کی عمل داری سے ہوگی۔
اُن کا کہنا تھاکہ وزارت قانون اور پارلیمنٹ قانون بناتی ہے اور بنا بھی رہی ہے لیکن عمل داری بار یا بنچ سے ہوگی۔
دوسری طرف وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے کہا کہ بار اور وزارت قانون کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ وکلا کے مسائل کے حل کے لیے وزارت قانون ان کے ساتھ ہے۔
Comments are closed.