وزارت خزانہ نے ملکی معیشت کے بارے میں ماہانہ معاشی رپورٹ جاری کردی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں کمی کے اثرات پاکستانی عوام تک پہنچنے میں وقت لگے گا، پاکستانی روپے کی قدر میں کمی سے ملک میں افراط زر پر دباؤ ہے۔
وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ سیلاب نے لوگوں کو اثاثوں و آمدنی سے محروم کر دیا، جس سے معاشی نمو متاثر ہوگی، رواں مالی سال پاکستان کی معاشی ترقی غیر یقینی اور ہدف سے کم رہنے کا امکان ہے۔
وزارت خزانہ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ سیلاب کی وجہ سے حکومتی آمدنی میں کمی اور اخراجات میں اضافے کا امکان ہے، حالیہ سیلاب، بارشوں سے کپاس اور دیگر فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ رواں مالی سال کے آغاز سے ہی معاشی سرگرمیاں سست روی کا شکار ہیں، رواں مالی سال کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ میں بہتری متوقع ہے، پاکستان کو بیرونی ادائیگیوں میں بڑھتے چیلنجز کا سامنا ہے۔
وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے 2 ماہ میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں 24 فیصد کمی ہوئی، سمندر پار پاکستانیوں کی ترسیلات زر 3.2 فیصد کمی سے 5.2 ارب ڈالر رہیں۔
رپورٹ کے مطابق سیلاب کی وجہ سے 1400 ہیلتھ یونٹس مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہوئے، سیلاب زدہ علاقوں میں 73 ہزار خواتین کی ڈلیوری ستمبر میں متوقع تھی۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اگست میں 72 ہزار پاکستانیوں نے دوسرے ممالک میں روزگار حاصل کیا۔
Comments are closed.