وزارت خزانہ نے اگلے مالی سال 2021-22 کے لیے بجٹ اسٹریٹجی پیپر تیار کرلیا ہے۔
دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال کے لیے مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) کا حجم 46 ہزار ارب سے بڑھا کر 52 ہزار ارب روپے مقرر کیا جائے گا۔
دستاویز کے مطابق سال 2021-22 میں جی ڈی پی گروتھ 4اعشاریہ2 فیصد رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ ٹیکس وصولیوں کا ہدف 6ہزار ارب روپے رکھا جائے گا۔
وزارت خزانہ کی دستاویز کے مطابق آئندہ مالی مہنگائی 8 فیصد رہنے کی توقع ہے حکومتی پالیسیوں کے تسلسل سے 2022-23 میں مہنگائی 6 اعشاریہ8 فیصد اور 2023-24 میں مہنگائی کی شرح 6اعشاریہ05 فیصد تک رہے گی۔
دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال کے لیے برآمدات کا ہدف 25اعشاریہ7 ارب ڈالر اور درآمدات 51 ارب ڈالر تک رہ سکتی ہیں۔
دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال بجٹ خسارہ جی ڈی پی کے 6 فیصد رہنے کا امکان ہے، مالی سال 22-2021 میں قرض جی ڈی پی کے3 اعشاریہ 84فیصد رہنے کا امکان ہے۔
دستاویز کے مطابق وزارت خزانہ نے مالی سال 2021-22 کےلیے ٹیکس وصولیوں کا ہدف 6 ہزار روپے مقرر کیا ہے۔
دستاویز کے مطابق اگلے بجٹ میں قرض اور سود کی ادائیگی کےلیے 3 ہزار 100 ارب روپے مختص ہوں گے۔
وزارت خزانہ نے اگلے مالی سال کے دوران ترقیاتی پروگرام کا حجم 630 اروپے رکھا جائے گا۔
Comments are closed.