نیپرا میں کے الیکٹرک کی مئی کی فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی سماعت مکمل ہو گئی، اتھارٹی ڈیٹا کی مزید جانچ کے بعد تفصیلی فیصلہ جاری کرے گی۔
نیپرا میں کے الیکٹرک کی مئی کی فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی سماعت چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی کی زیرصدارت ہوئی۔
کے الیکٹرک نے درخواست میں فی یونٹ بجلی قیمت میں 11 روپے 34 پیسے اضافہ مانگ رکھا ہے، درخواست منظور ہونے پر صارفین پر 22 ارب 64 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
اتھارٹی کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ کے الیکٹرک کی جانب سے مانگا گیا اضافہ تقریباً 23 ارب روپے ہے، مارچ کے مقابلے میں ایل این جی 50 فیصد اور فرنس آئل 38 فیصد مہنگا ہوا۔
سماعت کے دوران کے الیکٹرک حکام نے بتایا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی بڑی وجہ عالمی مارکیٹ میں مہنگا فیول ہے، ایل این جی کارگوز کے ڈیفالٹ ہونے کے باعث پلانٹ کو گیس بھی کم ملی۔
چیئرمین نیپرا نے کے الیکٹرک کے حکام سے سوال کیا ہے کہ سستا تیل موجود ہونے کے باوجود کیوں استعمال نہیں کیا گیا؟ یہ ظلم ہے کہ سستا فیول نہ چلایا جائے۔
نیپرا کے چیئرمین کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کے الیکٹر ک کے حکام نے کہا کہ سستا فیول دستیاب نہیں تھا۔
وائس چیئرمین نیپرا رفیق شیخ سوال کیا کہ کے الیکٹرک ٹھٹھہ اور جھمپیر سے سستی بجلی کیوں نہیں اٹھا رہی؟ کب تک مہنگی بجلی سپلائی کرتے رہیں گے؟
جس پر کے الیکٹرک کے حکام نے کہا کہ کے الیکٹرک نیشنل گرڈ سے 1400 میگا واٹ تک بجلی اٹھا سکتی ہے، ملک میں بجلی کی قلت ہے اس لیے نیشنل گرڈ سے 1100 میگاواٹ لے رہے ہیں۔
نمائندہ کراچی چیمبر آف کامرس تنویر باری نے کہا کہ کے الیکٹرک نے بہت زیادہ اضافہ مانگا ہے، مہنگی بجلی سے صنعتوں کو تالے لگ جائیں گے اور صنعت بیٹھ جائے گی، کے الیکٹرک نے اپنے آپ کو اپ گریڈ نہیں کیا۔
چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی نے ہدایت دی کہ کے الیکٹرک سستی بجلی کے لیے اقدامات کرے۔
کے الیکٹرک حکام نے کہا کہ آئندہ 4 سال میں سولر سے 800 میگا واٹ تک بجلی پیدا کرنی ہے، کراچی میں مقامی کوئلے سے بھی600 میگا واٹ بجلی بنانے کا منصوبہ ہے، ایل این جی کی قیمت کم ہوتی نظر نہیں آرہی۔
کے الیکٹرک حکام نے یہ بھی کہا کہ مئی کی فیول ایڈجسٹمنٹ کا اضافہ جولائی کے بلوں کے ساتھ لینے کی اجازت دی جائے، ہمیں مالی وسائل کا سامنا ہے۔
نیپرا حکام نے کہا کہ کے الیکٹرک کا مئی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ اضافہ 9 روپے 42 پیسے فی یونٹ بنے گا، حتمی فیصلہ بعد میں جانچ پڑتال کے بعد جاری ہوگا۔
کراچی کے صارفین کی جانب سے نیپرا میں کہا گیا ہے کہ وہ اتنی زیادہ مہنگی بجلی برداشت نہیں کرسکتے، شہر میں 16 سے 18 گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے، کراچی میں بجلی کے صارفین کی کوئی شنوائی نہیں۔
نیپرا کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق کے الیکٹرک کے مئی کے ماہانہ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ سے متعلق چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی کی زیر صدارت عوامی سماعت مکمل ہوگئی ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کے الیکٹرک نے ایف سی اے کی مد میں 11 روپے 34 پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست دی، ڈیٹا کی جانچ کے مطابق ایف سی اے کی مد میں 9 روپے 42 پیسے فی یونٹ بنتا ہے، اس سے قبل اپریل کا ایف سی اے 5 روپے 27 پیسے چارج کیا گیا تھا، جو ایک ماہ کے لیے تھا۔
نیپرا کے اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مئی کا ایف سی اے اپریل کی نسبت 4 روپے 15پیسے زیادہ چارج کیا جائے گا، اس کا اطلاق بھی صرف 1 ماہ کے لیے ہو گا، اتھارٹی ڈیٹا کی مزید جانچ کے بعد تفصیلی فیصلہ جاری کرے گی۔
واضح رہے کہ کے الیکٹرک صارفین کے لیے چند روز قبل اپریل کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 5 روپے 27 پیسے فی یونٹ بجلی مہنگی کی گئی تھی۔
Comments are closed.