بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

نیپرا سولر سسٹم لگانے والوں کی حوصلہ شکنی کیلئے سرگرم

حکومت شمسی توانائی کو فروغ دینے کے لیے کوشاں ہے، تاہم نیشنل الیکٹرک اینڈ پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) سولر سسٹم لگانے والوں کی حوصلہ شکنی کے لیے سرگرم ہوگیا۔

نیٹ میٹرنگ سے سرکار کو فروخت کی جانے والی اضافی بجلی کا فی یونٹ ریٹ 10 روپے 32 پیسے کم کرنے کا مجوزہ منصوبہ تیار کرلیا گیا، اس حوالے سے  عوامی آراء بھی طلب کرلی گئی ہیں۔

فرنس آئل اور ایل این جی سے بجلی کی پیداوار بہت مہنگی ہو چکی، حکومت سولر انرجی کو فروغ دینے کے لیے کوشاں ہے اور گھریلو صارفین کو بھی سولر سسٹم لگانے کی ترغیب دی جا رہی ہے، مگر نیپرا بننے جا رہا ہے بظاہر بڑی رکاوٹ، کیونکہ نیٹ میٹرنگ کے ذریعے سرکار کو اضافی بجلی کا فی یونٹ ریٹ 10 روپے 32 پیسے کم کرنے کا پلان بنایا جا رہا ہے۔

اس وقت ڈسکوز یہ بجلی خرید رہی ہیں 19 روپے 32 پیسے فی یونٹ کے ریٹ پر اور ذرائع کے مطابق نیپرا یہ نرخ مقرر کرنا چاہتا ہے صرف 9 روپے فی یونٹ  یعنی 53 فیصد سے زائد کمی۔

نیٹ میٹرنگ صارفین کو اضافی بجلی حکومت کو بیچنے پر نقد پیسے تو نہیں ملتے البتہ یہ ان کے بجلی بلز میں ایڈجسٹ ہوجاتے ہیں۔

 ذرائع کا کہنا ہے کہ نیپرا کے مجوزہ منصوبے سے سولر سسٹم لگانے والوں کی حوصلہ شکنی ہو گی۔

نیپرا ذرائع کا موقف ہے کہ آئی پی پیز کے لیے شمسی توانائی سے بجلی پیداوار کا نیا ٹیرف ساڑھے تین سے چار سینٹس تک آچکا ہے اس لیے نیٹ میٹرنگ کے ذریعے ڈسکوز جو بجلی خرید رہی ہیں، اس کا 19روپے 32پیسے فی یونٹ کا ٹیرف بہت زیادہ ہے۔

 اس کے علاوہ نیٹ میٹرنگ صارفین کو لائسنس میں ٹیرف کے حوالے سے کوئی تحفظ بھی حاصل نہیں ہے۔

 ذرائع کے مطابق نیپرا نے اس حوالے سے جو بھی فیصلہ کیا اس کا نئے اور پرانے تمام نیٹ میٹرنگ صارفین پر اطلاق ہوگا۔

نیپرا نے اس حوالے سے عوامی آراء بھی طلب کر رکھی ہیں جن کے تناظر میں فیصلہ کیا جائے گا، تاہم جو فیصلہ بھی ہوگا اس کا اطلاق نئے اور پرانے تمام نیٹ میٹرنگ صارفین و سرمایہ کاروں پر ہوگا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.