نیٹو کے وزرائے دفاع کی میٹنگ 17 اور 18 فروری کو نیٹو ہیڈ کوارٹر برسلز میں منعقد ہوگی۔ جس میں افغانستان اور عراق میں جاری نیٹو مشنز کے متعلق فیصلے کے علاوہ دیگر امور پر بھی غور کیا جائیگا۔
اس بات کا اعلان نیٹو سیکریٹری جنرل یین سٹولٹن برگ نے آج برسلز میں ایک آن لائن پریس کانفرنس میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ اجلاس کا پہلا روز نئی بائیڈن انتظامیہ سے ملاقات کا ایک اہم موقع ہوگا، جس میں وہ نیٹو دفاعی اتحاد سے متعلق اپنا منصوبہ ‘Nato 2030’ پیش کریں گے۔
اجلاس کے دوسرے روز افغانستان اور عراق میں جاری نیٹو مشنز زیر غور آئیں گے۔
افغانستان کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیٹو افغانستان میں امن عمل کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔ یہ پائیدار سیاسی حل کیلئے بہترین موقع ہے۔ تمام فریقین کو اس تاریخی موقع سے فائدہ اٹھانے کیلئے پیش رفت کو تیز کرنا ہوگا۔
تاہم یہ بات بات چیت نازک ہے جس میں عام لوگوں پر طالبان کے حملوں سمیت تشدد کی سطح ناقابل قبول ہے۔
انہوں نے طالبان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ تشدد کو کم کریں، نیک نیتی سے گفت و شنید کریں اور بین الاقوامی دہشت گرد گروپوں کے ساتھ تعاون کو روکنے کے لیے اپنے عزم پر قائم رہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیٹو کا مشترکہ مقصد ایک ہی ہے کہ افغانستان کبھی بھی دہشت گردوں کے لیے ہماری سرزمین پر حملہ کرنے کے لیے پناہ گاہ کے طور پر استعمال نہ ہو۔
نیٹو سیکریٹری جنرل نے کہا کہ اگرچہ کوئی بھی اتحادی ضرورت سے زیادہ طویل عرصے تک افغانستان میں نہیں رہنا چاہتا۔ لیکن ہم صحیح وقت سے پہلے افغانستان کو نہیں چھوڑیں گے۔ ہماری موجودگی حالات پر مبنی ہے۔
Comments are closed.