پیر17؍جمادی اوّل 1444ھ 12؍دسمبر2022ء

نیب ترامیم کیخلاف درخواست، عمران خان کے وکیل سے 2 سوالات پر وضاحت طلب

سپریم کورٹ آف پاکستان نے نیب ترامیم کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی، سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ان کے وکیل سے 2 سوالات پر وضاحت مانگ لی۔

دورانِ سماعت جسٹس منصور علی شاہ نے پوچھا ہے کہ افواجِ پاکستان کو نیب کی دسترس سے باہر رکھا گیا ہے، اس پر آپ کی کیا رائے ہے؟ نیب قانون سے افواجِ پاکستان کو باہر رکھنے کی وجوہات کیا ہیں؟

انہوں نے سوال کیا کہ نیب قانون کی دسترس سے تو ججز بھی باہر نہیں ہیں، نیب قانون سے افواجِ پاکستان کو باہر رکھنے کا یہ عمل پی ٹی آئی کی نظر میں آئینی ہے یا غیر آئینی؟

سپریم کورٹ کے جج جسٹس منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ عمران خان کے سوا کسی اور سیاسی جماعت یا شہری نے قومی احتساب بیورو (نیب) ترامیم چیلنج نہیں کیں۔

جسٹس منصور علی شاہ نے سوال کیا .’ کہ ایک شخص کو لاکھوں عوام نے ووٹ دے کر رکنِ پارلیمنٹ منتخب کیا، آپ نے دلائل میں کہا کہ رکنِ پارلیمنٹ عوامی اعتماد کا امانت دار ہے، منتخب رکن پارلیمان سے باہر نکل کر کہے کہ فیصلہ سڑکوں پر کروں گا تو کیا یہ جمہوریت ہے؟

انہوں نے یہ بھی پوچھا ہے کہ اراکینِ پارلیمنٹ کا پارلیمان چھوڑ کر سڑکوں پر فیصلے کرنے سے جمہوری نظام کیسے چلے گا؟ اگر رکنِ پارلیمنٹ عوام کا اعتماد جیت کر آئے ہیں تو پارلیمان میں بیٹھیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.