قومی احتساب بیورو (نیب) کے تفتیشی افسر اسسٹنٹ ڈائریکٹر کامران کو سندھ ہائی کورٹ کے کمرۂ عدالت میں فون پر بات کرنا مہنگا پڑ گیا۔
سندھ ہائی کورٹ نے نیب کے تفتیشی افسر کو فون پر بات کرنے پر جھاڑ دیا اور کمرۂ عدالت سے باہر جانے کی ہدایت کر دی۔
عدالت کی ہدایت پر عملے نے تفتیشی افسر کامران کا موبائل فون بھی لے لیا۔
جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے کہا کہ توہینِ عدالت میں ابھی آپ کو جیل بھیج دیتے ہیں۔
نیب کے تفتیشی افسر نے کہا کہ سوری غلطی ہو گئی ہے، مجھے معاف کر دیا جائے۔
عدالتِ عالیہ نے اظہارِ برہمی کرتے ہوئے کہا کہ کیا سوری؟ عدالت میں کھڑے ہونے کایہ کونسا طریقہ ہے؟
نیب کے تفتیشی افسر کے پی ٹی کی زمین کی الاٹمنٹ سے متعلق جاری نیب انکوائری میں عدالت آئے تھے۔
Comments are closed.