وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ نیب اصلاحات کا فائدہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے لوگوں کو ہوگا۔
قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے رانا ثناء اللّٰہ نے مختلف امور پر گفتگو کی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ پچھلے دو تین دن سے عمران خان نیب اصلاحات پر بات کر رہے ہیں، نیب اصلاحات کے بعد اب 90 دن کا ریمانڈ نہیں ہوگا، اس کا فائدہ پی ٹی آئی کے لوگوں کو ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے نیب ترامیم پر غلط بیانی کی جارہی ہے، نیب ترامیم کے بعد کسی کے نہ پکڑے جانے کا تاثر بے بنیاد ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان نے شہباز شریف کے خلاف نیب کے جھوٹے کیسز بنوائے، شہباز شریف کے خلاف ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں کی جا سکی۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 4 سال عمران خان کا واحد ایجنڈا صرف اور صرف سیاسی انتقام رہا، بےبنیاد اور بدنیتی پر مبنی مقدمات کو غلط ثابت کرنا ہمارا حق ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو ووٹ لے کر عمران خان وزیراعظم بنے وہی ووٹ شہباز شریف نے حاصل کیے۔
رانا ثناءاللّٰہ نے کہا کہ یوٹرن ماہر عمران خان سے پوچھا جائے کہ امریکی سازش کا بیانیہ کہاں گیا؟ عمران خان آئے دن شوشے چھوڑ رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ مذاکرات آئین پاکستان کے تحت ہوں گے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے پارلیمان کو اعتماد میں لینے کے لیے ان کیمرا اجلاس بھی بلایا جائے گا، پارلیمنٹ مذاکرات میں معاونت فراہم کرے گی۔
ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ کا کہنا تھا ابھی تک ٹی ٹی پی کے حوالے سے کوئی رہائی عمل میں نہیں لائی گئی۔
چیئرمین نیب کے خلاف درخواست پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ درخواست پر قانون کے مطابق کارروائی آگے بڑھنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ طیبہ گل نے پورٹل پر بھی عمران خان کو درخواست دی تھی، عمران خان نے بعد میں اس خاتون کو خود بلایا اور ویڈیو کو آن ایئر کیا گیا۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ ویڈیو آن ایئر کرنے کے بعد چیئرمین نیب پر دباؤ ڈالا گیا، جن لوگوں نے سازش کی ان کے خلاف بھی ایکشن ہونا چاہیے۔
Comments are closed.