اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق سفیر کی بیٹی نور مقدم کے قتل کے بعد جائے واردات پر زخمی ہونے والے تھراپی ورکس کے ملازم امجد کی پرائیویٹ کمپلینٹ پر سماعت سرکاری وکیل کی عدم حاضری کے باعث آئندہ پیر تک ملتوی کر دی ہے۔
جسٹس عامر فاروق نے تھراپی ورکس کے ملازم امجد محمود کی درخواست پر سماعت کی جس میں سیشن کورٹ سے پرائیویٹ کمپلینٹ خارج ہونے کے فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔
اسٹیٹ کونسل دانیال حسن عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ جس اسٹیٹ کونسل نے کیس میں پیش ہونا تھا ان کی طبعیت ٹھیک نہیں ہے۔
عدالت نے کہا کہ ہمیں پتہ ہے کہ یہ اسٹیٹ کونسل تیاری کر کے آتے ہیں التوا نہیں مانگتے، اکرم قریشی صاحب سینئر وکیل ہیں آپ ان کو بھی پہلے ہی بتا دیتے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ تفتیشی افسر نے ہمیں گواہ بنانے کی بجائے ملزم بنا کر مرکزی ملزم کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی اور میرے خون آلود کپڑے اور میڈیکل سرٹیفکیٹ تک نہ لیا۔
درخواست گزار کے مطابق تفتیشی افسر نے کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر سے ملی بھگت کی ہے۔ سیشن کورٹ نے ہماری درخواست پر فیصلہ کرتے ہوئے قانونی تقاضے پورے نہیں کئے، تفتیشی افسر عبدالستار اور ظاہر جعفر کے خلاف کارروائی کی جائے۔
Comments are closed.