اسلام آباد کی عدالت نے نورمقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہرجعفر کو مزید دو روز کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
ملزم ظاہرجعفر کو آج دو روز کا جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر ڈیوٹی مجسٹریٹ صہیب بلال رانجھا کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
سرکاری وکیل ساجد چیمہ نے عدالت کو بتایا کہ ملزم سے ہم نے پستول برآمد کیا ہے، موبائل برآمد کرنا ہے۔
عدالت نے پولیس کی استدعا پر ملزم کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا اور ملزم سے تفتیش کرنے کے بعد 28 جولائی کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ملزم کے والدین کو گرفتارکیا گیا تھا، ساتھ ہی گھر کے چوکیدار اور دو مزید ملازمین کو بھی حراست میں لیا گیا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم کے والدین اور دو ملازمین کو جرم چھپانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، بعد ازاں ملزم ظاہرجعفر کے والدین اور دو ملازمین کا 2 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا، عدالت نے چاروں ملزمان کو 2 روز کے ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دیا۔
ملزم ظاہرجعفر کے والدین کا کہنا ہے کہ بیٹے کیساتھ ہیں نہ اس جرم میں کیس کی پیروی کریں گے، مقتولہ نور مقدم کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔
اس سے قبل پولیس نے عدالت سے ملزم کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ملزم سے آلہ قتل چاقو برآمد کیا گیا، ملزم کے پاس سے برآمد کیا گیا پستول اور آہنی مکا بھی قبضے میں لے لیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ اسلام آباد پولیس نے 20 جولائی کی رات ملزم ظاہر کو ان کے گھر سے گرفتار کیا تھا جہاں نور کے والدین کے مطابق ملزم نے تیز دھار آلے سے قتل کیا اور سر جسم سے الگ کیا تھا۔
مقدمہ میں سابق پاکستانی سفیر شوکت علی نے بتایا کہ ان کی بیٹی نور مقدم جس کی عمر 26سال ہے اس کو ملزم ظاہر نے تیز دھار آلہ سے قتل کیا،پولیس کے مطابق مقتولہ کے جسم پر تشددکے نشانات پائے گئے جب کہ سر دھڑ سے الگ تھا۔
Comments are closed.