نشتر اسپتال کی انتظامیہ نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے مشیر کو چھت پر جانے سے نہ روکنے والے 8 سیکیورٹی گارڈز کو ڈیوٹی سے ہٹا دیا، اسپتال انتظامیہ کے اجلاس کی اندرونی کہانی باہر آ گئی۔
اجلاس میں کہا گیا کہ اناٹومی ڈپارٹمنٹ کی چھت پر جانے والے تمام دروازے تالے لگا کر بند رکھے ہوئے تھے اور ان پر سیکیورٹی گارڈز تعینات تھے سیکیورٹی گارڈز نے تالے کیوں کھولے؟
اگر تالے نہ کھولے جاتے تو مشیر وزیر اعلیٰ چھت پر نہیں جاسکتے تھے اگر انہیں اوپر لے جانا ہی تھا تو وائس چانسلر کے کمرے میں بٹھا کر چھت کی صفائی کردی جاتی۔
جیو نیوز سے گفتگو میں شعبہ اناٹومی کی انچارج مریم اشرف نے کہا تھا کہ وزیراعلیٰ کے مشیر کو اسپتال میں کہیں جانے سے نہیں روکا گیا ، وہ تو ان کے کمرے کے باہر سے بھی گزرے تھے۔
اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ دوسری جانب نشتراسپتال کی چھت موجود لاشیں اورباقیات اٹھالی گئیں، لاشیں اورباقیات بالائی منزل پرکمروں میں رکھ دی گئیں۔
ذرائع نے کہا کہ اسپتال کےڈیڈہاؤس میں ہرماہ 50 سےزائدلاوارث لاشیں لائی جاتی ہیں۔
Comments are closed.