چھت پر لاواث لاشوں کی موجودگی پر ملتان میں واقع نشتر اسپتال کی انتظامیہ کی جانب سے وضاحتی بیان سامنے آیا ہے۔
اسپتال ذرائع کے مطابق نشتر اسپتال کے سرد خانے کے فریزر کئی برسوں سے بند ہیں، سرد خانے کا 5 میں سے صرف ایک فریزر کام کر رہا ہے اور اسپتال کے سرد خانے میں 40 میتیں رکھنے کی جگہ ہے۔
اسپتال ذرائع کا بتانا ہے کہ ایک فریزر میں صرف 7 سے 8 میتیں رکھی جاسکتی ہیں، سرد خانے کے اوپر 2 کمرے لاشوں سے بھرے ہوئے ہیں۔
اسپتال ذرائع کے مطابق لاوارث لاش کے لواحقین کا ایک ماہ انتظار کیا جاتا ہے، میت وصول نہ کرنے پر لاش تجربہ گاہ بھیج دی جاتی ہے، فریزر خرابی کے باعث لاش دوسرے روز بھی رکھنے کے قابل نہیں رہتی۔
واضح رہے کہ نشتر اسپتال کی چھت اور کمرے میں درجنوں لاشیں گل سڑ رہی ہیں، گزشتہ روز اسپتال کے ڈیڈ ہاؤس کی چھت پر لاوارث لاشیں پھینکنے کا دلخراش واقعہ سامنے آیا تھا۔
اس معاملے پر آج وزیرِ اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی نے نوٹس لیتے ہوئے ذمے دار عملے کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت جاری کی ہے۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کی ہدایت پر سیکرٹری ہیلتھ ساؤتھ پنجاب نے تحقیقات کے لیے 6 رکنی کمیٹی اور جامعہ کے وائس چانسلر نے 3 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
Comments are closed.