سپریم کورٹ آف پاکستان کی کراچی رجسٹری نے نسلہ ٹاور کیس کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا جس میں کہا گیا ہے کہ نسلہ ٹاور گرانے کے اخراجات نسلہ ٹاور کے مالک سے لیے جائیں۔
تحریری فیصلے میں عدالت نے حکم دیا ہے کہ مالک رقم نہ دے تو کمشنر کراچی مالک کا پلاٹ بیچ کر رقم وصول کریں۔
عدالتِ عظمیٰ نے تحریری فیصلے میں حکم دیا ہے کہ نسلہ ٹاور گرانے کے لیے جدید ڈیوائسز کا استعمال کیا جائے۔
سپریم کورٹ کا تحریری فیصلے میں کہنا ہے کہ عمارت گرانے کے لیے وہ طریقہ کار اختیار کیا جائے جس طرح دنیا بھر میں عمارتیں گرائی جاتی ہیں۔
تحریری فیصلے میں سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ جدید ڈیٹونیشن کا استعمال دنیا بھر سمیت بھارت میں بھی کیا جا رہا ہے۔
عدالتِ عظمیٰ نے تحریری فیصلے میں ہدایت کی ہے کہ یقینی بنایا جائے کہ نسلہ ٹاور گرانے کے دوران کوئی نقصان نہ ہو۔
تحریری فیصلے میں عدالت نے حکم دیا ہے کہ نسلہ ٹاور گرانے کا عمل 27 اکتوبر کے بعد ایک ہفتے میں مکمل کیا جائے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان کے تحریری فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ عمارت گرانے کے بعد ملبہ بھی فوری اٹھایا جائے۔
عدالتِ عظمیٰ کا اپنے تحریری حکم میں یہ بھی کہنا ہے کہ کمشنر کراچی اس حوالے سے ہونے والی پیش رفت سے آج عدالت کو آگاہ کریں گے۔
Comments are closed.