لاہور ہائی کورٹ نے سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کو نجی جیٹ کمپنی کی لائسنس کے لیے دی گئی درخواست کا فیصلہ 1 ماہ میں کرنے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس جواد حسن اور جسٹس مزمل اختر شبیر پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے نجی جیٹ کمپنی کے سنگل بینچ کے حکم کے خلاف اپیل پر فیصلہ جاری کیا۔
سنگل بینچ نے لائسنس پر فیصلہ کرنے والے سول ایوی ایشن افسر کا دفتر کراچی میں ہونے کی وجہ سے اسے لاہور ہائی کورٹ کے دائرہ اختیار سے باہر قرار دیا تھا۔
2 رکنی بینچ نے فیصلے میں قرار دیا کہ سول ایوی ایشن وفاقی قانون کے تحت کام کرتی ہے جبکہ درخواست گزار پنجاب میں ہے، اگر لائسنس جاری ہوا تو اس کمپنی کا کام پنجاب سمیت پورے ملک میں ہو گا، اگر اس کمپنی کے حقوق متاثر ہوں تو یہ لاہور ہائی کورٹ کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔
بینچ نے فیصلے میں تحریر کیا کہ سول ایوی ایشن کے دفاتر پورے ملک کے ساتھ پنجاب میں بھی ہیں، سول ایوی ایشن کے فیصلے کا اثر اس صوبے کے کسی بزنس پر ہو تو وہاں کی ہائی کورٹ کے دائرہ اختیار میں ہوتا ہے، اس لیے عدالت سول ایوی ایشن کو کمپنی کی درخواست پر 1 ماہ میں فیصلے کا حکم دیتی ہے۔
Comments are closed.