سندھ ہائی کورٹ نے نثار مورائی و دیگر کی اپیلوں پر فیصلہ آنے تک ضمانت پر رہا کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
عدالتِ عالیہ میں درخواستِ ضمانت پر نثار مورائی و دیگر ملزمان کے وکلاء اور نیب پراسیکیوٹر کے دلائل مکمل ہو گئے جس کے بعد سندھ ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کہا کہ درخواست پر فیصلہ آج ہی سنایا جائے گا۔
نثار مورائی کے وکیل نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ فشرمین کو آپریٹو سوسائٹی میں نوکریوں کیلئے اشتہارات نہیں دیئے جاتے، ریفرنس میں کہیں بھی یہ نہیں لکھا کے نثار مورائی اور سلطان قمر نے نوکریاں دے کر پیسے لیے۔
نثار مورائی کے وکیل نے کہا کہ نیب نے صرف ایک فیگر دی مگر یہ نہیں بتایا کہ نثار مورائی اور دیگر نے کتنے کتنے پیسے لیے، نثار مورائی کی بیٹی کی شادی ہے، چاہتے ہیں کہ بیٹی والد کے سائے میں رخصت ہو۔
ملزم شوکت کے وکیل نے عدالت کو بتایاکہ شوکت حسین 4 سال سے جیل میں ہے، شوکت کی سزا میں صرف 2 سال اور چند ماہ ہی باقی رہ گئے ہیں ۔
نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کے خلاف کرپشن کا جرم ثابت ہو چکا ہے۔
Comments are closed.