پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین رمیز راجہ نے کہا ہے کہ ناقدین پاکستان ٹیم پر ہاتھ ہلکا رکھیں، ہم غلطیاں کر رہے ہیں، غلطیاں کریں گے، ہم دنیا کی بہترین ٹیم نہیں۔
رمیز راجہ نے کہا ہے کہ پاکستان ٹیم میں ایک میچ ونر نہیں، کئی ایک میچ ونر ہیں، یہ ٹیم ملک کو جوڑ رہی ہے اور چہروں پر مسکراہٹ لا رہی ہے، انگلینڈ کے خلاف سیریز میں کراؤڈ کا آنا اس بات کا ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیریز میں دلچسپی نے دم نہیں توڑا جو آخری میچ تک بڑھ رہا ہے، میچز کا فیصلہ آخری آخری اوور میں ہو رہا ہے۔
رمیز راجہ نے کہا کہ ٹیم کے ٹیمپرامنٹ میں بہتری آئی ہے اور صورتِ حال بہتر ہو رہی ہے۔
پاکستان جونیئر لیگ سے متعلق انہوں نے کہا کہ ہم نے بابر اعظم، محمد رضوان اور شاہین آفریدی جیسے گریٹ پلیئرز بنانے ہیں، پاتھ وے پروگرام میرے ہی نہیں کھلاڑیوں کے والدین کے دِلوں کے بھی قریب ہے۔
رمیز راجہ نے کہا کہ ہمیں پروفیشنل ماحول میں عظیم کھلاڑی بنانے ہیں، ہمارے ملک کے مالی حالات خراب ہیں، والدین تین چار ماہ کے لیے بچوں کو کھیل کے لیے نہیں بھیج سکتے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس بڑے عظیم کرکٹرز آئے لیکن وہ طریقہ کار کے بغیر آئے، ایک طریقہ کار نہ ہونے کی وجہ سے ٹیم کی کارکردگی میں اونچ نیچ آتی ہے، جب ایک طریقہ کار سے پروفیشنل کھلاڑی آئیں گے تو ٹیم کی کارکردگی میں بھی تسلسل ہو گا۔
رمیز راجہ نے کہا کہ پاکستان جونیئر لیگ اور پاتھ وے پروگرام سے کھلاڑیوں کا پُول بڑھے گا، مراعات دینا بہت ضروری ہے، مراعات نہیں دیں گے تو کھیل دب جائے گا۔
پی سی بی چیئرمین نے کہا کہ کئی ایک کھیل ایسے ہیں جہاں مراعات نہیں وہ دب رہے ہیں، پاکستان جونیئر لیگ کا انعقاد کر کے پاکستان مثال قائم کر رہا ہے، میں چاہتا ہوں کہ اسے ورلڈ جونیئر لیگ بناؤں۔
رمیز راجہ نے یہ بھی کہا کہ اس سطح پر پیسے ملنے پر تنقید نہیں ہونی چاہیے، پیسے سے پروفیشنل ازم آتا ہے، دو کنسورشیم پاکستان جونیئر لیگ کی مکمل آنرشپ لیں گے، پاکستان جونیئر لیگ کے دوران خوش خبری دوں گا۔
Comments are closed.