ناظم جوکھیو قتل کیس کا تفتیشی افسر پھر تبدیل کردیا گیا، نئے تفتیشی افسر نے پیپلزپارٹی کے ایم پی اے جام اویس اور دیگر ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں 14 روز توسیع کی درخواست کردی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر کی عدالت میں ناظم جوکھیو قتل کیس کی سماعت کے دوران پولیس نے گرفتار ایم پی اے جام اویس سمیت 6 ملزمان کو 14روز کی پیش رفت رپورٹ کے ساتھ پیش کیا۔
عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملزمان کی نشاندہی پر دو ڈی ویز، سوختہ موبائل فون، ڈیوائس قبضے میں لی ہے، جبکہ مدعی کی جانب سے یو ایس بی دی گئی تھی جو پنجاب فرانزک یونیورسٹی بھیج دی ہے۔
پولیس رپورٹ میں بتایا گیا کہ موبائل فونز ڈائرکٹر ایف آئی اے کو بھیج دیئے ہیں، ملزمان شاطر اور چالاک ہیں بار بار اپنا بیان بدلتے رہے، 3 ملزمان نے ضمانت قبل از گرفتاری کرالی ہے اور شامل تفتیش نہیں ہوئے ہیں۔
پولیس کا کہنا تھا کہ ضمانت کرانے والوں میں محمد خان، اسحاق اور سلیم سالار شامل، جبکہ 6 ملزمان مفرور ہیں جن میں نیاز سالار، احمد شورو، عطا محمد، سومار سالار عرف کلرک، داود سالار اور زاہد شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ پولیس نے کیس میں مجموعی طور پر21 ملزمان کو نامزد کیا ہے، مقدمے میں 5 دیگر نامعلوم افراد اور 2 غیر ملکی بھی شامل ہیں۔
سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں 2 دسمبر تک توسیع کی استدعا بھی کی جبکہ مدعی کی جانب سے کیس میں دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے کی استدعا بھی سامنے آئی۔
Comments are closed.