سپریم کورٹ نے نادرا سینٹر شکر گڑھ کے انچارج محمد بوٹا کی برطرفی کےخلاف اپیل خارج کردی۔
وکیل نادرا نے سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران بتایا کہ خاتون شناختی کارڈ تبدیل کرانے نادرا مرکز آئی، خاتون کے شوہر کا نام ارشاد احمد ہے لیکن لکھا عثمان یوسف مبین گیا اور عثمان یوسف مبین اُس وقت نادرا کے چیئرمین تھے۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیسے ممکن ہے کہ ڈیٹا انٹری میں اس قسم کی غلطی ہوجائے؟ بطور انچارج آپ کی ذمہ داری تھی کہ ڈیٹا کا جائزہ لیتے۔
اس پر نادرا سینٹر شکر گڑھ کے انچارج محمد بوٹا نے بتایا کہ شناختی کارڈ پر دستخط چیئرمین نادرا کے بھی ہوتے ہیں، اگر میں ذمہ دار ہوں تو حتمی منظوری دینے والے چیئرمین نادرا کیسے نہیں؟
محمد بوٹا کا عدالت میں مزید کہنا تھا کہ بغیر انکوائری شوکاز دے کر برطرف کر دیا گیا۔
اس موقع پر عدالت نے کیس میں فریقین کے موقف سننے کے بعد محمد بوٹا کی برطرفی کے خلاف اپیل خارج کردی۔
Comments are closed.