پالو آلٹو، کیلیفورنیا: آئی بی ایم نے دنیا کے باریک ترین ٹرانسسٹرز والا مائیکروپروسیسر تیار کرلیا ہے جس میں ہر ٹرانسسٹر کی چوڑائی 2 نینومیٹر، یعنی ڈی این اے سے بھی زیادہ باریک ہے۔
اس قدر باریک ٹرانسسٹرز کی بدولت جو مائیکروپروسیسر تیار ہوا ہے اس میں عام انسانی ناخن جتنی جسامت پر 50 ارب ٹرانسسٹرز سمو دیئے گئے ہیں جو بلاشبہ ایک ریکارڈ ہے۔
آئی بی ایم کا یہ نیا مائیکروپروسیسر جسے فی الحال کوئی باقاعدہ نام نہیں دیا گیا ہے، کارکردگی میں موجودہ مائیکروپروسیسرز کے مقابلے میں 45 فیصد بہتر ہونے کے علاوہ 75 فیصد تک بجلی کی بچت بھی کرے گا۔
واضح رہے کہ اس وقت اسمارٹ فون اور ٹیبلٹ سے لے کر کمپیوٹرز تک میں استعمال ہونے والے عام مائیکروپروسیسرز/ مائیکروچپس میں ٹرانسسٹرز کی انفرادی چوڑائی 7 نینومیٹر ہوتی ہے جبکہ 5 نینومیٹر ٹرانسسٹرز کی تیاری بھی محدود پیمانے پر شروع کی جاچکی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ قدرتی قوانین ہمیں اجازت نہیں دیتے کہ ایک خاص حد سے مختصر ٹرانسسٹرز والے مائیکروپروسیسرز/ مائیکروچپس تیار کرسکیں۔
اب تک تجرباتی طور پر 2.5 نینومیٹر چوڑے ٹرانسسٹرز والی چپس بھی تیار کی جاچکی ہیں جبکہ خیال کیا جارہا تھا کہ اگر اس سے زیادہ باریک ٹرانسسٹرز والی چپ بنائی گئیں تو وہ قدرتی قوانین ہی کی وجہ سے اپنا کام درست طور پر کرنے کے قابل نہیں ہوں گی۔
تاہم آئی بی ایم نے 2 نینومیٹر چپس تیار کرکے یہ خیال غلط ثابت کردیا ہے۔
جلد ہی ان مائیکروچپس/ مائیکروپروسیسرز کی بڑے پیمانے پر تیاری شروع کردی جائے گی لیکن صارفین کےلیے ان چپس سے تیار کردہ مصنوعات 2023 تک دستیاب ہونے کی توقع ہے۔
Comments are closed.