وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ نئی فوجی عدالتیں نہیں بنائی جا رہیں، پہلے سے قانون اور عدالتیں موجود ہیں، انہیں میں مقدمات چلائے جائیں گے۔
افواج پاکستان سے اظہارِ یکجہتی کے لیے وزیرِ دفاع خواجہ آصف کی قیادت میں سیالکوٹ میں ریلی نکالی گئی۔
وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف نے ریلی کے ہمراہ چونڈہ میں یادگار شہداء پر حاضری دی۔
خواجہ آصف نے چونڈہ میں شہداء کی قبروں پر پھول چڑھائے اور فاتخہ خوانی کی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ہم آج شہداء کی یادگار پر آئے ہیں، یہاں پر بہادری سے ہندوستانی فوج کو شکست دی، جنہوں نے وطن عزیر کے دفاع میں قربانی دی ان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں ایک سیاسی رہنما اور لیڈر افواج کو ٹارگٹ کر رہے ہیں، افواج کو ٹارگٹ کرنے میں وہ بیرونی افراد کو بھی شامل کر رہے ہیں، عوام جس طرح افواج سے محبت کرتی ہے اس کا اظہار اس طرح کیا جائے۔
خواجہ محمد آصف کا کہنا ہے کہ جو 9 مئی کو ہوا اس کا تاثر زائل کیا جائے، آج بھی ہمارے افواج چٹان کی طرح کھڑی ہے، فوجی جوان وطن عزیز کے لیے اپنی جانوں کی قربانی دے رہے ہیں، افواج پاکستان کی قربانیوں کے اعتراف میں اظہارِ یکجہتی کی ضرورت ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ قوم کے اتحاد کی ضرورت ہے، اقتدار کو یہ لوگ دوبارہ اپنے قبضہ میں لینا چاہتے ہیں، 22 کروڑ عوام، شہداء کے اہلخانہ اس مٹی سے ان کی محبت کسی لالچ سے مشروط نہیں، میں ایک دفعہ پھر ان لازوال قربانیوں اور نشان حیدر کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
ان کا کہنا ہے کہ آخر میں تمام شرکاء کا مشکور ہوں اس یادگار پر تجدید عہد کرنے آئے، 9 مئی کو پاکستان کے وجود پرحملہ کیا گیا تھا، ایک شخص نے صرف اپنے اقتدار کے لیے یہ حملہ کیا، جی ایچ کیو پر حملہ ہندوستان کے مقاصد میں شامل ہے۔
وزیرِ دفاع نے کہا کہ جب ایک ٹولہ مقدس یادگاروں پرحملہ کرے تو شہداء کے خاندانوں پر کیا گزر رہی ہو گی، میں کبھی کسی کی وفاداری پر شک نہیں کرتا، لیکن 9 مئی کو جنہوں نے حملہ کیا مجھے ان کی نیت پر شک ہے۔
دوسری جانب آج بھی ملک کے مختلف شہروں میں پاک فوج سے اظہارِ یکجہتی کے لیے مظاہرے اور ریلیاں منعقد کی جا رہی ہیں۔
اس کے علاوہ کمالیہ میں پاک فوج سے اظہارِ یکجہتی کے لیے مسیحی برادری نے کرسچن کالونی تا میونسپل کمیٹی چوک تک ریلی نکالی۔
Comments are closed.