ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ میڈیا ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے نفاذ کے بجائے میڈیا سے متعلق موجودہ قوانین کو بہتر بنایا جائے۔ اظہار رائے کی آزادی ہر صورت میں مقدم ہونی چاہیے۔
ایم کیو ایم رہنماؤں نے یہ بات ایم کیو ایم مرکز بہادر آباد پر مختلف صحافتی تنظیموں کے وفد سے ملاقات میں کہی۔
ملاقات میں اے پی این ایس، سی پی این ای ، پی بی اے، ایمنڈ اور پی ایف یو جے کے نمائندے شامل تھے ۔
وفد نے مجوزہ پاکستان میڈیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی بل پر تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ حکومت اس قانون کے ذریعے آزادی اظہار پر قدغن لگانا چاہتی ہے۔
اس موقع پر میڈیا رہنماؤں نے کہا کہ میڈیا خود پر عائد ذمہ داریوں کو بخوبی سمجھتا ہے اور ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہے۔ وفد نے کہا کہ ہم ملک کی ترقی، استحکام اور سالمیت کے لیے ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہیں۔
ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ میڈیا کے تمام قوانین ایکٹ آف پارلیمنٹ کے ذیعے آئین کا حصہ ہیں۔ قوانین پر ان کی روح اور متن کے مطابق ایمانداری، غیر جانبداری اور نیک نیتی سے عمل کیا جائے۔
اس سلسلے میں ایم کیو ایم پاکستان، حکومت اور ایوانوں میں اپنا مثبت کردار ادا کرے گی۔
ملاقات میں سینئر ڈپٹی کنوینئر رابطہ کمیٹی عامر خان، کنور نوید اور دیگر موجود تھے۔
Comments are closed.