سان فرانسسكو: ایلون مسک کی جانب سے ٹویٹر کا انتظام سنبھالنے کے بعد سنجیدہ حلقے اب تک ان کے فیصلوں سے نالاں ہیں اور اسی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے میٹا نے ڈی سینٹر لائز قسم کے مائیکرو بلاگنگ نیٹ ورک پر کام شروع کر دیا ہے جسے پی 92 کا خفیہ نام دیا جا رہا ہے۔
کم ازکم تین معتبر ویب سائٹ سے اس کی تصدیق ہوئی ہے کہ فیس بک، انسٹا گرام اور واٹس ایپ کی مرکزی کمپنی میٹا نے صرف ٹیکسٹ اور مائیکرو بلاگنگ پر ویب سائٹ پرکام شروع کر دیا ہے۔ توقع ہے کہ یہ ڈی سینٹر لائزڈ سوشل نیٹ ورکنگ پروٹوکول ’ایکٹویٹی پب‘ استعمال کیا جائے گا۔
منی کنٹرول اور پلیٹ فارمر نامی ویب سائٹ نے سب سے پہلے اس کی خبر دی تھی لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ خود میٹا نے بھی اس نئی پیشرفت پر خاموشی توڑتے ہوئے اپنے ایک بیان میں کہا ہے۔
’ہم ٹیکسٹ اپ ڈیٹس کے لیے ایک ڈی سینٹرلائزڈ سوشل نیٹ ورکنگ پلیٹ فرام پر کام کررہے ہیں۔ اس کا مقصد عوامی طور پر مقبول شخصیات اور تخلیق کاروں کےلیے ٹیکسٹ کی بدولت اپ ڈیٹ کی تفصیلات فراہم کرنا ہے،‘
اس کی ایپ پر کام جاری ہے اور انسٹاگرام کے سربراہ، ایڈم میسوری اس پر کام کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ ایلون مسک کی جانب سے بعض ناپسندیدہ فیصلوں سے ٹویٹر کی مقبولیت کم ہوئی ہے۔ اس کے متبادل میں کئی پلیٹ فارم سامنے آئے جن ٹی ٹو، مسٹوڈون اور پوسٹ وغیرہ شامل ہیں۔ پھر ڈی سینٹرلائزیشن کی وجہ سے ان کی مقبولیت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
اب اگر میٹا اس ایپ کو اچھی طرح پیش کرنے میں کامیاب ہوجاتی ہے تو پی 92 ٹویٹر کا بہترین متبادل بن سکتی ہے۔
Comments are closed.