میانمار میں فوج اور احتجاجی مظاہرین میں تصادم کے خدشات بڑھ گئے، ینگون سمیت مختلف شہروں میں سڑکوں پر فوجی بکتر بند گاڑیاں تعینات کردی گئیں۔
کریک ڈاؤن کی وارننگ کے باوجود ینگون سمیت مختلف شہروں میں فوجی بغاوت کیخلاف عوام سڑکوں پر موجود ہیں۔
ینگون میں سینٹرل بینک کے ملازمین نے بھی بغاوت کیخلاف احتجاج کیا اور دیگر ساتھیوں کو بھی سول نافرمانی تحریک کا حصہ بننے پر زور دیا۔
گزشتہ روز میانمار میں انٹرنیٹ سروس بھی معطل کردی گئی تھی۔
دوسری جانب آنگ سان سوچی کے وکیل کا کہنا ہے کہ عدالت نے 15 کی بجائے 17 فروری تک آنگ سان سوچی کی کسٹڈی پولیس کو دے رکھی ہے۔
Comments are closed.