کراچی :پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے کراچی کے میئر شپ کے لیے جماعت اسلامی کی حمایت کردی جس کے بعد میئر کے عہدے کی دوڑ نے دلچسب موڑ لے لی ہے ۔
پی ٹی آئی کے ترجمان نے اس پیشرفت کی تصدیق کی اور الزام لگایا کہ حکمراں جماعت پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) پری پول دھاندلی میں ملوث ہے۔
ترجمان نے الزام لگایا کہ پیپلز پارٹی سندھ پولیس کے ذریعے پارٹی کے منتخب نمائندوں کو حلف اٹھانے سے پہلے ہی اغوا کر رہی ہے۔
پی ٹی آئی نے اس معاملے پر عدالت سے بھی رجوع کیا ہے۔ میئر کا انتخاب شفاف عمل کے ذریعے ہونا چاہیے،” ترجمان نے کہا کہ پی پی پی اور ایم کیو ایم نہیں چاہتیں کہ عوامی مینڈیٹ کو قبول کیا جائے۔
تازہ ترین پیش رفت کے بعد جماعت اسلامی کے حافظ نعیم میئر منتخب ہونے کی مضبوط پوزیشن میں ہیں۔ حال ہی میں ختم ہونے والے کراچی کے بلدیاتی انتخابات میں پیپلز پارٹی سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری لیکن وہ کراچی کے میئر کی نشست کے لیے درکار 179 ووٹوں کی سادہ اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہی۔
جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) اور پاکستان مسلم لیگ (نواز) کے ساتھ اتحاد کے بعد بھی پی پی پی کو کم از کم 22 نشستوں کی ضرورت ہے۔
نشستوں کی تعداد کے لحاظ سے کراچی میں پیپلز پارٹی اب تک 98 نشستوں کے ساتھ سب سے بڑی جماعت ہے، اس کے بعد جماعت اسلامی89 نشستوں کے ساتھ دوسرے اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) 42 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ تاہم، کسی بھی جماعت کے پاس سادہ اکثریت نہیں ہے۔
سیاسی ماہرین کے مطابق کراچی کا اگلا میئر سامنے لانے کے امکانات روشن ہیں۔ تاہم کسی پارٹی کو میئر کا انتخاب جیتنے کے لیے مطلوبہ اکثریت حاصل کرنے کے لیے سٹی کونسل میں کم از کم 124 نشستوں (مخصوص نشستیں شامل نہیں) کی ضرورت ہے۔
Comments are closed.