ہفتہ 29؍شوال المکرم 1444ھ20؍مئی 2023ء

میئر پی پی کا ہی ہوگا، ہم نے جماعت اسلامی سے بات کی ہے، ناصر حسین شاہ

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ میئر پیپلز پارٹی کا ہی ہو گا، ہم نے جماعت اسلامی سے بھی بات کی ہے۔

کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ہر سیاسی جماعت اپنے فیصلے کرنے میں آزاد ہے، جس کی سنگل اکثریت ہو تو پہلا حق اس کا ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم تو کراچی کے مسائل کے لیے مل کر کام کرنا چاہتے ہیں، عددی لحاظ سے پیپلز پارٹی کے نمبرز زیادہ ہیں، اخلاقی طور پر جس جماعت کے پاس عددی اکثریت ہو میئر اسی کا ہونا چاہیے۔

ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے ایم پی ایز پارٹی سے لاتعلقی کا اظہار کر رہے ہیں، اگر یوسی چیئرمین پی ٹی آئی سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہیں تو ان کا حق ہے۔

کراچی کے میئر کے لیے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے حافظ نعیم الرحمٰن کو سپورٹ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ بلاول کا دعویٰ پورا ہو گا، کراچی کا میئر جیالا ہی ہوگا، ہم کیوں کسی کو ہراساں کریں گے؟ جلاؤ گھیراؤ پر اگر کوئی کارروائی ہو رہی ہے تو اس کو تو نہیں روک سکتے۔

ان کا کہنا ہے کہ جس کے پاس عددی اکثریت ہو گی وہ میئر بنائے گا، ہم اسے نہیں روک سکتے، میئر جس جماعت کا بھی ہو، اختیارات ایک جیسے ہوں گے، ایم کیو ایم کے میئر کو بھی سندھ حکومت کی سپورٹ رہی۔

انہوں نے کہا کہ الزام لگائے جاتے ہیں کہ پیپلز پارٹی کو کراچی سے اتنی سیٹیں کیسے مل گئیں، جماعت اسلامی کا صرف ایک ایم پی اے ہے، 89 نشستوں پر کسی کو تعجب نہیں ہوتا۔

ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ اگر کوئی یوسی کا چیئرمین ہے تو کیا کسی ایمبولنس یا پیپلز بس کو آگ لگانے کا اختیار ہے؟ اگر کوئی یوسی چیئرمین گرفتار بھی ہوگا تو اسے میئر کے الیکشن کے روز ووٹ ڈالنے کا اختیار دیا جائے گا۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ حافظ نعیم محترم ہیں، انہیں کراچی میں مینڈیٹ ملا ہے، جس پارٹی کو زیادہ مینڈیٹ ملا ہے میئر اسی جماعت کا ہونا چاہیے، حافظ نعیم الرحمٰن کے پاس 10 بار جانے کو تیار ہیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.