ملک میں ہر سمت سے مہنگائی، مہنگائی کی صدائیں آرہی ہیں۔ وزیراعظم مہنگائی قابو کرنے کے لئے اجلاس پر اجلاس کررہے ہیں، عالمی قیمتیں تو وبا کے بعد بڑھی ہیں۔ وزیراعظم تو وبا سے پہلے مہنگائی کو قابو کرنے کی کوششیں کررہے ہیں۔
وزیراعظم کوشش کررہے ہیں کہ مہنگائی کم ہو، جب سے اپنا منصب سنبھالا ہے مہنگائی قابو کرنے کے کئی اجلاس کرچکے ہیں۔ لیکن مہنگائی مست ہو کر بھاگ رہی ہے۔ ہاتھ نہیں آرہی ہے، اس کی تباہی بازار جاکر دیکھیں۔
وزیراعظم کوشش کررہے ہیں کہ مافیاز، بیوروکریسی اور ذخیرہ اندازوں کو قابو کریں تاکہ مہنگائی قابو ہو، شاید وہ سمجھتے ہیں کہ شرح سود، روپے کی قدر، بجلی گیس پٹرول کے دام بڑھنے سے یہ نہیں بڑھی۔
وزیراعظم کوششیں کررہے ہیں، کیا ہوا جو نتائج نہیں مل رہے اور پاکستان کوئی مغربی ملک ہے جہاں کارکردگی نہ دکھانے پر جواب دینا پڑے۔
بقول شخصے قرض ملتا رہے اس کے لیے پوری معاشی ٹیم اعداد درست کرنے پر توجہ دے رہی ہے۔ اب اس سے مہنگائی ہورہی ہے تو ہورہی ہے۔ وزیراعظم لیکن کوشش کررہے ہیں۔
Comments are closed.