ملک کے کئی ديگر شہروں ميں بھی احتجاج جاری ہے، مظاہرین کا کہنا ہے کہ حکام رات کو عوام کے اغوا کا عمل بند کریں۔
واضح رہے کہ برما کی جمہوری تحریک کی سربراہ آنگ سان سوچی اور کئی ديگر سياسی رہنما اب بھی زيرِ حراست ہيں۔
ايسی اطلاعات بھی ہيں کہ گزشتہ تين دنوں سے سياسی کارکنوں اور سياست دانوں کو حراست میں لینے کا عمل تیز کر دیا گیا ہے۔
بشکریہ جنگ
Comments are closed.