پاکستان میں 2 کروڑ سے زائد بچے بنیادی تعلیم سے محروم ہیں انہیں تعلیمی نظام میں لانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں گے۔
ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے روزنامہ جنگ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
احسن اقبال نے کہا کہ کسی بھی ملک کی اشرافیہ کی ترقی سے قوم ترقی یافتہ نہیں بنتی قوم کا غریب طبقہ جب ترقی کرتا ہے تو ملک اور قوم ترقی کرتی ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ پچھلی حکومت کے دور میں پاکستان میں ہر شعبہ تنزلی کا شکار رہا ہے، نہ جانے سابقہ حکومت ساڑھے 3 سال کیا کرتی رہی ہے، ہماری حکومت کے دور میں تعلیم کا شعبہ اتنا تنزلی کا شکار نہیں تھا بلکہ بہترین ترقی کررہا تھا جبکہ پچھلے 4 سالوں میں لاکھوں کی تعداد میں بچے تعلیم نظام میں شامل ہی نہیں ہوسکے۔
احسن اقبال نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کی طرح ہمارے ہاں بھی اسکول اور کالجوں میں غیر ملکی زبانوں کی تعلیم دی جائے تاکہ جب بچے تعلیم سے فارغ ہوں تو دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں باآسانی اپنا مقام بنا سکیں۔
احسن اقبال نے کہا ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے تعلیمی اداروں میں عربی، جرمن، چائنیز زبانیں سکھائیں جائیں جس کے لیے نمل یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہونے والے ماہرین کی خدمات حاصل کی جاسکتی ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں احسن اقبال نے کہا کہ سابقہ حکومت میں ایک منصوبہ بندی کے ساتھ سی پیک منصوبے کو تباہ کیا گیا لیکن گزشتہ ایک سال میں ہم نے درجنوں منصوبوں کو دوبارہ شروع کیا ہے جس پر چین کی حکومت بھی مطمئن ہے جبکہ بلوچستان میں ایک بار پھر ترقی کا عمل شروع ہوچکا ہے۔
واضح رہے کہ بطور وفاقی وزیر منصوبہ بندی انہوں نے 3 ہزار 2 سو ارب روپے کے منصوبے شروع کیے اور مکمل کیے لیکن عمران خان کی حکومت باوجود پوری کوشش کہ ان پر ایک روپے کی کرپشن بھی ثابت نہیں کرسکی تھی۔
تاہم عمران خان کی براہ راست ہدایات پر احسن اقبال پر نارووال میں علاقے کے عوام کے لیے کھیلوں کا میدان بنانے پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے پر جھوٹا مقدمہ قائم کیا گیا جس میں انہیں باعزت بری کیا جاچکا ہے۔
Comments are closed.