عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ، پاکستان میں بھی پیٹرولیم مصنوعات مزید مہنگی ہونے کاخدشہ ظاہرکیا جا رہا ہے، حکومت کے پاس اب عوام کو ریلیف دینے کےآپشن بھی تقریباً نہ ہونے کے برابر ہیں ۔
خام تیل کی قیمت میں عالمی منڈی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور یہ سلسلہ جاری رہا تو آنے والا وقت کڑا ثابت ہو سکتا ہے، خام تیل کی قیمت بتدریج بڑھتے بڑھتے اب 77 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی ہے جو پچھلے سال اسی عرصے میں 43 ڈالر فی بیرل تھی۔
حکومت کے پاس پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نہ بڑھانے کے آپشن انتہائی کم دکھائی دے رہے ہیں ، کیونکہ قیمتیں بڑھانے کا سب سے بڑا آپشن لیوی میں کمی کرلینا تھا، جو اس وقت پیٹرول پر صفر ہے اور ڈیزل پر صرف ایک روپیہ 90 پیسے فی لیٹر ہے۔
ماضی میں پیٹرول اور ڈیزل پر لیوی 30 روپے فی لیٹر تک بھی رہی ہے، حکومت عوام کو ریلیف دینے کے لیے اسے کم کرتے کرتے آخری حدوں تک جا چکی اور رواں مالی سال اس کی وصولی کا ہدف بھی 610 ارب روپے مقرر ہے۔
اب اہم سوال یہ ہے کہ حکومت عالمی منڈی میں خام تیل مہنگا ہونے کا بوجھ کس حد تک عوام پر ڈال سکتی ہے اور خود کتنا برداشت کر سکتی ہے ؟ ۔
ایک آپشن یہ ہے کہ پیٹرولیم لیوی کے بعد اب جی ایس ٹی کم کر دیا جائے جو اس وقت پٹرول پر 16اعشاریہ 4 فیصد اور ڈیزل پر 17 فیصد ہے ۔
اگر حکومت نے پیٹرولیم لیوی نہ بڑھائی اور جی ایس ٹی بھی کم کیا تو اسے ٹیکس اہداف حاصل کرنے میں انتہائی مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔
Comments are closed.