ملکہ الزبتھ کی موت کی خبر کے ساتھ ہی برطانیہ میں ونڈسر کیسل سمیت مختلف مقامات پر قوس قزح نمودار ہوئیں۔
برطانوی میڈیا کے مطابق ملکہ کی موت کے اعلان سے قبل دکھائی دینے والے قوس قزح نے عوام میں ایک امید جگا دی تھی اور بکنگھم پیلس کے باہر جمع عوام نے ملکہ کی صحتیابی کے لیے دعا کرتے ہوئے ’’گاڈ سیو دی کوئین‘‘ کا نعرہ بلند کیا تھا۔
ڈاکٹروں کی جانب سے ملکہ کی طبیعت کی ناسازی کی خبر آنے کے ساتھ ہی موسلادھار بارش کے باوجود سینکڑوں لوگ بکنگھم پیلس کے باہر جمع ہوگئے۔
تاہم محل سے شاہی خاندان کی جانب سے آنے والی خبر نے برطانوی عوام کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں سوگ کی فضاء قائم کردی۔ بکنگھم پیلس کے باہر ہر آنکھ اشک بار نظر آئی اور خاموشی چھا گئی۔
ملکہ الزبتھ دوم کی موت کے بعد ونڈسر کیسل پر لگا برطانوی پرچم سرنگوں کر دیا گیا جبکہ بکنگھم پیلس کے باہر عوام کی بڑی تعداد جمع ہوگئی۔
برطانوی ملکہ طویل عرصہ تخت پر براجمان رہنے والی دنیا کی دوسری شخصیت تھیں جو گزشتہ روز بالمورل کیسل میں 96 سال کی عمر میں انتقال کرگئیں۔
21 اپریل 1926 کو پیدا ہونے والی الزبتھ الیگزینڈرا میری یارک کے ڈیوک اور ڈچس کی سب سے بڑی صاحبزادی تھیں، انہوں نے 1952 میں باضابطہ طور پر تخت سنبھالا تھا۔
Comments are closed.