جمعہ9؍ شوال المکرم 1442ھ21؍مئی 2021ء

معروف صحافی آئی اے رحمان انتقال کر گئے

انسانی حقوق کی آواز بننے والے پاکستان کے معروف صحافی آئی اے رحمان انتقال کر گئے۔

انسانی حقوق کے علمبردار، آئی اے رحمٰن کے اہلخانہ کے مطابق آئی اے رحمٰن  شوگر اور بلڈ پریشر کے مرض میں مبتلا تھے۔

 آئی اے رحمٰن 1930ء میں ہریانہ میں پیدا ہوئے تھے جبکہ اُن کی عمر 90 برس تھی۔

آئی اے رحمٰن نے انسانی حقوق کمیشن پاکستان کے ذریعے عوامی حقوق کی جدوجہد سمیت آزادی اظہار، انصاف کی فراہمی اور آئین کے تحفظ کے لیے بھی قلم سے جدوجہد کی۔

آئی اے رحمٰن تقریباً 65 برس صحافت سے وابستہ رہے، انہوں نے صحافت کےپلیٹ فارم سے ملک کے مختلف مسائل کو اجاگر کیا۔

آئی اے رحمٰن تقریباً دو دہائی تک ہیومن رائٹس کمیشن پاکستان کے ڈائریکٹر رہے، آئی اے رحمٰن 2017ء تک ایچ آرسی پی میں سیکریٹری جنرل بھی رہے۔

آئی اے رحمٰن نے صحافت کے کیریئر کا آغاز ایک اخبار میں بطور رپورٹر کیا تھا اور باقاعدگی سے اہم موضوعات پر کالم بھی لکھتے رہے۔

سیکریٹری جنرل ایچ آر سی پی حارث خلیق نے جیونیوز سے گفتگو کے دوران آئی اے رحمٰن سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئی اے رحمٰن کے انتقال سے مزاحمت کی تحریک یتیم ہوگئی ہے۔

حارث خلیق نے کہا کہ انسانی حقوق کی پاسداری آئی اے رحمان کا مشن تھا، آئی اے رحمٰن مفلوک الحال لوگوں کی آواز تھے۔

آئی اے رحمٰن کو ان کی خدمات پر نورمبرگ انٹرنیشنل ہیومن رائٹس ایوارڈ، رامون مگسے ایوارڈ اور 2017ء میں ہیومن رائٹس آئیکون ایوارڈ سے بھی نوازا جا چکا ہے۔

دوسری جانب آئی اے رحمٰن کے انتقال پر پی پی وسطی پنجاب کی قیادت کی جانب سے اظہار افسوس کیا گیا ہے۔

قمرزمان کائرہ  آئی اے رحمٰن کے انتقال پر کہنا ہے کہ اللّٰہ تعالی مرحوم آئی اے رحمٰن کے درجات بلند اور لواحقین کو صبر دے،  ملک انسانی حقوق کی علمبردار، ایک عظیم شخصیت سے محروم ہوگیا ہے۔

چودھری منظور نے کہا ہے کہ ملک کے محروم طبقات کے لیے آواز اٹھانا آئی اے رحمٰن کا مشن تھا۔

حسن مرتضی کی جانب سے آئی اے رحمٰن کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پاکستانی صحافت ایک غیر جانبدار اور پروفیشنل جرنلسٹ سے محروم ہوگئی ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.