قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک مرتضیٰ سید نے کہا ہے کہ معاشی نمو کی رفتار کو دھیما کرنے، مہنگائی کی توقعات کو قابو رکھنے اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو اعتدال میں لانے کیلئے شرحِ سود بڑھائی ہے۔
عالمی جریدے بلوم برگ کو انٹرویو دیتے ہوئے مرتضیٰ سید نے کہا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات میں توجہ پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی پر سبسڈی سے بڑھتے مالی خسارے پر قابو پانے اور اگلے بجٹ پر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں مالی خسارہ کم کرنا ہوگا، پیداوار اور برآمدات بڑھانا ہوں گی۔
بلوم برگ کے مطابق پاکستان آئی ایم ایف پروگرام کے بقیہ 3 ارب ڈالر حاصل کرنے کیلئے دوحا میں مذاکرات کررہا ہے۔ مفتاح اسماعیل پُرامید ہیں کہ دوحا سے اچھی ڈیل لے کر واپس آئیں گے۔
Comments are closed.