بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

مشترکہ اجلاس، وزیرِ اعظم عمران خان پارلیمنٹ پہنچ گئے

وزیرِ اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ جو کھلاڑی ہوتا ہے جب وہ میدان میں چلتا ہے تو ہر چیز کے لیے تیار ہوتا ہے۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کے لیے وزیرِ اعظم عمران خان پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے، اجلاس کچھ دیر بعد شروع ہو گا۔

پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ گراؤنڈ میں موجود کھلاڑی کہتا ہے کہ جو مخالف کرے گا، میں اس سے بہتر کروں گا۔

ایک صحافی نے ان سے سوال کیا کہ وزیرِ اعظم صاحب اتنی ملاقاتیں کر رہے ہیں، کوئی پریشانی تو نہیں؟

وزیرِ اعظم عمران خان نے صحافی سے الٹا سوال کر لیا کہ کون ملاقاتیں کر رہا ہے؟

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے پہلے حکومتی اتحاد کا اجلاس بھی ہوا۔

تحریکِ انصاف اور اتحادی جماعتوں کا اجلاس وزیرِ اعطم عمران خان کی زیر صدارت ہوا ہے جس میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے حوالے سے حکمتِ عملی طے کی گئی۔

وزیرِ اعظم عمران خان نے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان سمندر پار پاکستانیوں نے اس سال 30 ارب ڈالرز بھیجے ہیں۔

وزیرِ اعظم عمران خان کا اجلاس سے خطاب میں یہ بھی کہنا ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے الیکشن میں دھاندلی رکے گی۔

مشترکہ اجلاس میں شرکت کے لیے ارکان پارلیمنٹ ہاؤس پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔

پارلیمنٹ پہنچنے والے حکومتی اور اتحادی ارکان کے موبائل فونز باہر جمع کیئے جا رہے ہیں۔

پارلیمنٹ پہنچنے والے وفاقی وزیرِ سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا ہے کہ آج پارلیمان کی بالادستی کا دن ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد مثبت ہے، آج  پاکستان کی فتح کا دن ہے، جو جمہوریت کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں وہ ہمارے ساتھ ہیں۔

شبلی فراز کا یہ بھی کہنا ہے کہ 2 سال رہ گئے ہیں، ملک کی ترقی کے لیے کام کریں گے۔

وزیر توانائی حماد اظہر بھی پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے ہیں۔

انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہا کہ پوری دنیا میں ایل این جی کی قلت ہے لیکن ہم نے ایل این جی کے 10 کارگو شپ سیکیور کر لیئے ہیں۔

وزیر توانائی حماد اظہر نے یہ بھی کہا کہ گیس کی فراہمی سردیوں میں بھی جاری رہے گی۔

وزیر مملکت عامر ڈوگر کا کہنا ہے کہ حکومت آج اپنا ایجنڈا پاس کروائے گی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اور اتحادیوں کی یکجہتی پارلیمنٹ میں نظر آئے گی، ہمارے 100 فیصد لوگ مکمل ہیں۔

مسلم لیگ نون کی ترجمان مریم اورنگزیب بھی پارلیمنٹ ہاؤس پہنچی ہیں۔

آج کے مشترکہ اجلاس کے حوالے سے انہوں نے کہا ہے کہ ڈسکہ الیکش چور عمران خان اگلے الیکشن پر ڈاکہ ڈالنے کی قانون سازی کر رہے ہیں۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ آج کی قانون سازی آئین اور قانون کے ساتھ کھلواڑ ہے، یہ ماورائے آئین ہے، الیکشن کمیشن کے آئینی اختیارات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ ایک غیر جانبدار اور آزاد الیکشن کمیشن پر حملہ ہے، یہ انتخابی اصلاحات نہیں، عوام کی رائے کے قتل کی سازش اورمنصوبہ بندی ہے۔

نون لیگی ترجمان نے مزید کہا کہ انتخابی اصلاحات سازش، دھونس اور دھمکی سے نہیں پارلیمانی مشاورت سے ہوتی ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ انتخابی اصلاحات کی قانون سازی نہیں، سلیکٹڈ عمران کا الیکشن چوری کا منصوبہ ہے۔

وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج پاکستان کی پارلیمانی تاریخ کا اہم دن ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج ایسے قوانین کے نفاذ کا ارادہ رکھتے ہیں جن سے ملک میں انتخابی عمل کو شفافیت ملے گی۔

وزیرِ خارجہ کا کہنا ہے کہ اس میں بہت سے عوامی مفاد کے قوانین شامل ہیں، ان قوانین سے جمہوریت، جمہوری قدریں اور ادارے مضبوط ہوں گے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمیں اپنی صفوں میں موجود تمام ساتھیوں پر مکمل اعتماد ہے، اعتماد اس لیے ہے کہ وہ ایک نظریے اور مقصد کے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں، ہمارا مقصد انتخابات کو شفافیت کی طرف لے جانا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم قانون سازی کے ذریعے عوام کے حقوق کو تحفظ فراہم کرنا چاہتے ہیں، پی ٹی آئی میں صرف ایک ہی گروپ ہے اور وہ عمران خان کا گروپ ہے ، جو پی ٹی آئی سے منسلک ہے وہ عمران خان اور ان کے نظریے کے ساتھ ہے۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے حوالے سے قومی اسمبلی میں قائدِ حزب اختلاف، صدر نون لیگ شہباز شریف سے چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات ہوئی ہے۔

شہباز شریف نے گرم جوشی سے بلاول بھٹو کا استقبال کیا، ملاقات میں مولانا اسعد محمود اور دیگر ارکان بھی شریک ہوئے۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے قبل شہباز شریف کی زیرِ صدارت پی ڈی ایم کا پارلیمانی اجلاس ہوا۔

اجلاس میں مسلم لیگ نون اور پی ڈی ایم کی دیگر جماعتوں کے اراکین نے شرکت کی، اجلاس میں مشترکہ اجلاس سے متعلق حکمتِ عملی طے کی جا رہی ہے۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں حکومت الیکٹرونک ووٹنگ مشین کے استعمال، اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کے حق سمیت انتخابی اصلاحات کے علاوہ کئی اہم بل منظوری کے لیے پیش کرے گی۔

ان بلز کی منظوری کے لیے ایوان میں موجود ارکان کی سادہ اکثریت درکار ہے۔

پارلیمنٹ میں حکومت اور اتحادیوں کی تعداد 221 ہے، ادھر متحدہ اپوزیشن کی تعداد 213 ہے۔

سینیٹر دلاور خان گروپ کی بھی 6 اہم نشستیں ہیں، دونوں ایوانوں میں موجود ارکان کی کل تعداد 440 ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.