مسجد نبوی کی توہین کے اندوہناک واقعے اور سیاسی عدم برداشت پر پورا پاکستان چیخ اٹھا مگر عمران خان مسلسل خاموش رہے۔
عمران خان نے ملتان میں تاجروں سے خطاب میں بھی کوئی ذکر نہیں کیا، سوشل میڈیا پر عمران خان کے اکاؤنٹ نے بھی چپ سادھ لی۔
دوسری طرف پی ٹی آئی کے رہنما ایک دوسرے سے بڑھ چڑھ کر واقعے کی حمایت کرتے رہے۔
فواد چوہدری نے واقعے کی ویڈیو پوسٹ کرکے لکھا کہ ابھی یہ لوگ حکومت میں ہیں، جب لوگ ان کو ایوانوں سے ٹھڈے مار کر باہر نکالیں گے تب یہ گھروں سے کیسے باہر نکلیں گے۔
شہباز گل نے کہا کہ مسجد نبوی میں شہباز شریف کو دیکھ کر نعرے لگائے گئے، چور کہنے پر مریم اورنگ زیب صاحبہ مسکرا کر شکریہ اداکر رہی ہیں۔ واہ کیا کانفیڈنس ہے۔
پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری نے کہا ہے کہ امپورٹڈ حکومت کے کرمنلز کو مدینہ شریف میں چور کے نعروں کا سامنا کرنا پڑا، کرمنل گینگ جہاں جائے گا اسے شرمندگی اٹھانا پڑے گی۔
شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری نے واقعے پر اظہار افسوس کیا۔
ایمان مزاری نے لکھا کہ شرم یا شائستگی جیسی خوبیاں تو تحریک انصاف میں کم پائی جاتی ہیں ، صرف اتنا کہوں گی کہ جنہوں نے اپنا دور ہمیں دین پر لیکچر دینے میں گزارا، وہ اپنے آپ کو بے نقاب کرچکے ہیں۔
Comments are closed.