hookup Wurtsboro NY edf8329we hookup Middle Island cctv grindr hookup tampa hookup Roosevelt New Jersey

بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

مسجد الاقصیٰ میں پولیس کا نمازیوں پر دھاوا، 11 فلسطینی زخمی

مسجد الاقصیٰ میں پولیس کا نمازیوں پر دھاوا، 11 فلسطینی زخمی

اسرائیل، فلسطین

،تصویر کا ذریعہGetty Images

یروشلم میں جمعے کو اسرائیلی پولیس اور مسجد الاقصیٰ میں جمع نمازیوں کے درمیان جھڑپوں میں متعدد فلسطینی زخمی ہو گئے ہیں۔

موقع پر موجود اے ایف پی کے ایک فوٹوگرافر نے بتایا کہ اسرائیلی پولیس نے مسجد الاقصیٰ کے احاطے پر دھاوا بولا اور پتھراؤ کر رہے فلسطینیوں پر آنسو گیس کی شیلنگ کی اور ربڑ کی گولیاں چلائیں۔

فلسطینیوں اور اسرائیلیوں میں تناؤ میں حالیہ اضافہ یہودی تہوار ’پاس اوور‘ اور اسلام کے مقدس مہینے رمضان کے ایک ساتھ آنے کی وجہ سے ہوا ہے۔

اسرائیلی پولیس نے فلسطینیوں پر الزام عائد کیا کہ اُنھوں نے مغربی دیوار کی طرف پتھراؤ کیا تھا جس کے بعد پولیس نے ہجوم کو منتشر کیا۔

فلسطینی ہلالِ احمر نے بتایا کہ 11 فلسطینیوں کو ہسپتال لے جایا گیا جن میں سے دو کی صورتحال قدرے تشویش ناک اور نازک ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے سے اب تک 200 سے زیادہ افراد اسرائیلی قبضے میں موجود مشرقی یروشلم میں مسجد الاقصیٰ کے اردگرد ہونے والی جھڑپوں میں زخمی ہوئے ہیں۔ ان افراد میں غالب اکثریت فلسطینیوں کی ہے۔

فلسطینی عسکریت پسند گروہوں نے اس کا جواب غزہ کی پٹی سے اسرائیل پر راکٹ فائر کر کے دیا ہے جبکہ اسرائیل نے جوابی کارروائی میں غزہ پر فضائی حملے کیے ہیں۔

عالمی برادری کو تشویش ہے کہ حالیہ واقعات ایک مرتبہ پھر گذشتہ سال جیسی صورتحال کو جنم دے سکتے ہیں جب بالآخر 11 روزہ جنگ شروع ہو گئی تھی۔

جمعرات کو غزہ سے فائر کیا گیا ایک راکٹ جنوبی اسرائیل میں ایک گھر کے باغیچے میں گرا تو اسرائیل نے وسطی غزہ پر بمباری کر دی۔

اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ اس نے ایک راکٹ فیکٹری کو نشانہ بنایا ہے جبکہ حماس کے ترجمان فوزی برہوم نے کہا کہ وہ ‘اسرائیلی جارحیت کی مزاحمت کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔’

اسرائیل، فلسطین

،تصویر کا ذریعہGetty Images

مواد پر جائیں

پوڈکاسٹ
ڈرامہ کوئین
ڈرامہ کوئین

’ڈرامہ کوئین‘ پوڈکاسٹ میں سنیے وہ باتیں جنہیں کسی کے ساتھ بانٹنے نہیں دیا جاتا

قسطیں

مواد پر جائیں

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مارچ کے اواخر سے اب تک اسرائیل میں فلسطینیوں اور اسرائیلی عربوں کے حملوں میں اب تک 14 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں سے زیادہ تر عام شہری تھے۔ دوسری طرف 22 مارچ سے اب تک 23 فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں۔

اقوامِ متحدہ کے ادارہ انسانی حقوق (یو این ایچ سی آر) کی ترجمان روینہ شمدسانی نے کہا کہ ‘ہم مقبوضہ فلسطینی علاقوں اور اسرائیل میں گذشتہ ماہ کے دوران بڑھتے تشدد پر نہایت تشویش رکھتے ہیں۔’

اُنھوں نے کہا کہ ‘اسرائیلی پولیس کی جانب سے طاقت کا استعمال، جس کے باعث نمازی اور الاقصیٰ مسجد کے عملے کے ارکان بڑی تعداد میں زخمی ہو رہے ہیں، کی فوری، آزادانہ، غیر جانبدارانہ اور شفاف تحقیقات ہونی چاہییں۔’

یہ بھی پڑھیے

ترجمان نے مزید کہا کہ 15 اپریل کو اسرائیلی سکیورٹی فورسز کا رویہ جو کئی ویڈیوز میں دیکھا گیا ‘ان سنگین خدشات کو جنم دیتا ہے کہ طاقت کا استعمال غیر ضروری، بلا امتیاز اور وسیع پیمانے پر تھا۔’

واضح رہے کہ گذشتہ جمعے کو بھی الاقصیٰ مسجد کے احاطے میں اسرائیلی پولیس کے ساتھ تصادم میں 150 فلسطینی شہری زخمی ہوئے تھے۔

فلسطینی وزارتِ خارجہ نے احاطے میں اسرائیل کے اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسرائیل کو ‘اس جرم اور اس کے نتائج کے لیے مکمل طور پر اور براہِ راست ذمہ دار ٹھہراتی ہے۔’

اسرائیل، فلسطین

،تصویر کا ذریعہEPA

اسرائیلی پولیس نے کہا کہ اُن پر پتھروں، پٹاخوں اور دیگر چیزوں سے حملہ کیا جس کے بعد وہ مسجد کے احاطے میں داخل ہوئے۔

بعد میں امریکہ کے اعلیٰ حکام کے ایک وفد نے فلسطینی صدر محمود عباس اور اسرائیلی وزیرِ خارجہ یائر لاپید سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔

رام اللہ میں ہونے والی اس ملاقات میں فلسطینی صدر نے امریکی حکام سے کہا کہ امریکہ کو ‘فوری مداخلت’ کرنی چاہیے کیونکہ ‘اسرائیلی جارحیت کو فوری طور پر روکنے کی ضرورت ہے۔’

محمود عباس نے مزید کہا کہ یروشلم اور مسجد الاقصیٰ میں ‘قانونی اور تاریخی سٹیٹس کو ‘ برقرار رکھا جانا چاہیے۔

سٹیٹس کو سے مراد وہ معاہدہ ہے جس کے تحت یہودی مغربی دیوار تک مخصوص صورتوں میں جا سکتے ہیں لیکن وہاں عبادت نہیں کر سکتے۔

تاہم پاس اوور کے دنوں میں وہاں پر یہودیوں کا جانا بڑھ جاتا ہے جسے فلسطینی سٹیٹس کو کے خلاف اور اشتعال انگیز تصور کرتے ہیں۔

امریکی عہدیداروں سے ملاقات کے بعد یائر لاپید نے ٹویٹ کی کہ ‘ہم نے ٹیمپل ماؤنٹ پر سٹیٹس کو برقرار رکھنے کے لیے مشکل وقت میں اسرائیل کی کوششوں پر بات کی۔’

اُنھوں نے مزید لکھا کہ ‘اسرائیل نے یروشلم میں تناؤ کو ہوا دینے والے یہودی انتہاپسندوں کو روکا ہے۔’

اُنھوں نے ‘مسلم اعتدال پسندوں’ پر بھی اپنی جانب ایسا کرنے پر زور دیا۔

BBCUrdu.com بشکریہ
You might also like

Comments are closed.