واشنگٹن: ایک نئی تحقیق کے مطابق مشروم کی ایک قسم فومس فومینٹیریس فنگس ممکنہ طور پر ایسے نئے مٹیریل رکھتی ہے جو مستقبل میں مکمل طور پر پلاسٹک کی جگہ لے لیں گے۔
سائنس ایڈوانسز میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ یہ فنگس، جو خراب ہوتی درخت کی چھال میں اگتی ہے، اپنے اندر مختلف خصوصیات کے حامل وسیع دائرے میں مٹیریل پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
ٹیم نے اس فنگس کے سالموں کا سانچہ اور اس میں موجود انجینئرنگ کے امکانات کا معائنہ کیا۔ محققین کا ماننا ہے کہ فومس فومینٹیریس پلاسٹک کے مؤثر ماحول دوست متبادل کے لیے راستہ فراہم کرتا ہے۔
تحقیق میں محققین نے دیکھا کہ یہ مشروم تین مختلف پرتوں سے بنا ہے۔ پہلی سطح سخت ہوتی ہے جس کو آؤٹر کرسٹ کہا جاتا ہے۔ دوسری سطح ’فوم‘ کی طرح ہوتی ہے جس کو ’کونٹیکسٹ‘ کہا جاتا ہے اور تیسری سطح ہائمینوفور ٹیوبز کی ہے جس میں کھوکھلی ٹیوبز کس کر جمع ہوتی ہے۔
تینوں سطحوں کے واضح طور پر مائسیلیم اور دیگر اس طرح کے کیمیائی اجزاء سے بنے ہونے کے باجود ان سطحوں کے باریک سانچے اور کثافت میں فرق مختلف مکینیکی خصوصیات کو تشکیل دیتے ہیں۔
جاری کی گئی پریس ریلیز کے مطابق غیر معمولی طور پر طاقتور نبات زرہ بکتر، طیاروں کے لیے بیرونی سانچے یا وِنڈ شیلڈز پر چڑھائی جانے والی پرت جیسی مضبوط اشیاء کو بنانے میں استعمال کی جاسکتی ہے۔
Comments are closed.