مسلم لیگ ن کے رہنما، سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ ملک کے مسائل کے ذمے دار 2018ء کے انتخابات ہیں۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کے دوران مسلم لیگ ن کے رہنما، سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ احتساب عدالت میں تیسرا سال چل رہا ہے، اب تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔
ان کا کہنا ہے کہ نیب نے لوگوں کی زندگی مفلوج کر دی تھی، لوگ جیلوں میں گئے، کاروبار چھوڑ دیا، کیا نیب ان لوگوں کے نقصان کا ازالہ کر سکے گا؟
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جاوید اقبال بتانے سے قاصر ہیں کہ آج ان کے کتنے اثاثے ہیں، جو بغیر الزام کے دوسروں کو جیل میں ڈالتے رہے وہ خود اپنے اثاثوں کے بارے میں بتانے سے قاصر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں تو شروع دن سے کہہ رہا ہوں کہ نیب کو ختم کیا جائے، سپریم کورٹ کو یہ دیکھنا چاہیے کہ 30 سال میں نیب نے کیا کیا۔
سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ نیب کی بنیاد ایک آمر نے اپنے مقاصد حاصل کرنے کے لیے ڈالی، نیب کے ادارے کو ہی ختم کرنا چاہیے، ہم کسی کو نااہل نہیں دیکھنا چاہتے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا ہے کہ سیاست میں مقابلہ میدان میں ہونا چاہیے، بیک ڈور رابطے ہمیشہ ملک کی ناکامی کا سبب بنتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایل این جی جب لینے کا وقت تھا تب لی نہیں، جنہوں نے پہلے ایل این جی لی ان کو آپ نے جیل میں ڈال دیا، ہر ماہ 80کروڑ ڈالرز کا فرق پڑ رہا ہے۔
سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کا یہ بھی کہنا ہے کہ چیئرمین نیب سے سوال ہے کہ تفتیش اور الزامات کا جواب کون دے گا؟
Comments are closed.