مری میں برفانی طوفان کے دوران انسانیت روتی، تڑپتی اور سسکتی رہی، لیکن اسی دوران منافع خوروں کی چاندی ہوگئی اور انہوں نے آنکھیں بند کرلیں۔
مری میں برف باری کے اس سیزن میں کمروں کا کرایہ 50 ہزار روپے تک وصول کیا گیا۔
سیاحوں کے لیے کھانے پینے کی اشیاء اب بھی دگنی قیمت پر ہیں، لوگ گاڑی کو دھکا لگانے کے بعد پیسے مانگنے لگے ہیں۔
بعض فلاحی اداروں کی جانب سے امدادی کاموں کا سلسلہ تاحال جاری ہے، رضاکار پیدل ہی متاثرین تک پہنچنے میں لگے ہوئے ہیں۔
Comments are closed.