سندھ کا محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نئی گاڑیوں کی رجسٹریشن کے وقت نمبر پلیٹ فیس وصول کرتا ہے، لیکن نمبر پلیٹ جاری نہیں ہوتیں۔
صوبے بھر میں 3 لاکھ سے زائد گاڑیوں کے مالکان برسوں سے نمبر پلیٹس کے حصول کے منتظر ہیں جبکہ محکمہ اس مد میں کروڑوں روپے جمع کرچکا۔
محکمے کے دفتر میں نئی گاڑیوں کی رجسٹریشن کروانے والوں کی گہماگہمی اور رش ہر وقت کا معمول بن گیا۔
یہاں ضرورت سے زیادہ رش ان لوگوں کا بھی ہے، جنہوں نے نئی گاڑیاں لی، اور اب انتظار میں ہیں کہ کب انہیں ان گاڑیوں کی نمبر پلیٹس جاری کی جائیں گی۔
گاڑیوں کی رجسٹریشن کے وقت نمبر پلیٹس کی فیس تو وصول کرلی گئی لیکن نمبر پلیٹس دی نہیں گئیں۔
اعداد و شمار کے مطابق 2016 سے لے کر 2020 تک رجسٹر کی گئی 1 لاکھ 31 ہزار 940 پرائیوٹ جبکہ 58 ہزار 791 کمرشل گاڑیوں کو تاحال نمبر پلیٹس جاری نہیں کی گئیں۔
جنوری 2021 سے جنوری 2022 تک 84 ہزار 163 اور 22 ہزار 348 گاڑیوں کو بھی نمبر پلیٹس کا اجراء نہیں کیا گیا۔
موٹر رجسٹریشن ونگ کے حکام تاخیر کی وجہ نمبر پلیٹس تیار کرنے والے نجی ٹھیکیداروں کو ٹھراتے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ نیشنل ریڈیو ٹیلی کمیونیکشن کارپوریشن کی جانب سے جدید سیکیورٹی فیچر پر مبنی نمبر پلیٹس کا اجراء آئندہ ماہ سے شروع کر دیا جائے گا۔
محکمہ ایکسائز کے حکام کے مطابق آئندہ ماہ سے پہلی بار رکشہ اور موٹر سائیکلز کو بھی 2، 2 نمبر پلیٹس جاری کی جائیں گی۔
Comments are closed.