پاکستان کر کٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد حفیظ اور پی سی بی افسران کے درمیان سرد جنگ نے اس وقت ایک نیا موڑ اختیار کیا، جب چیف ایگزیکٹو وسیم خان اور ڈائریکٹر انٹرنینشل ذاکر خان نے ان کے مسلسل اصرار کے باوجود ان کی اس بات کو رد کردیا کہ وہ کریبین پریمیئر لیگ فائنل تک ایونٹ کھیلنے کے برعکس 12 ستمبر کو نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی 20 سیریز کے لیے پاکستان پہنچیں۔
اطلاعات کے مطابق 40 سالہ محمد حفیظ جو کریبین پریمیئر لیگ میں گیانا ایمزون واریئر کے لیے کھیل رہے تھے، اب اتوار 12 ستمبر کو لاہور پہنچ رہے ہیں۔
پاکستان کے لیے 55 ٹیسٹ 218 ون ڈے اور 113 ٹی 20 کھیلنے والے محمد حفیظ نے کریبین لیگ کے 8 میچو ں میں گیانا کے لیے 179 رنز بنانے کیساتھ پانچ وکٹ کی پرفارمنس بھی پیش کی۔
ابتدا میں پی سی بی نے محمد حفیظ سمیت کریبین پریمیئر لیگ میں شرکت کر نے والے کھلاڑیوں کو 18 ستمبر تک ایونٹ میں شرکت کا اجازت نامہ جاری کیا، بعد ازاں بورڈ نے کھلاڑیوں کو بتایا کہ انہیں 12 ستمبر تک پاکستان پہنچنا ہے اور نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کے لیے 16 ستمبر کو رپورٹ کرنی ہے۔
جس کے بعد محمد حفیظ نے چیف ایگزیکٹو محمد وسیم اور ڈائریکٹر انٹرنینشل ذاکر خان سے بارہا رابطہ کیا اور انہیں قائل کر نے کی کوشش کی کہ پاکستان نیوزی لینڈ پانچ ٹی 20 میچوں کی سیریز کا پہلا میچ 25 ستمبر کو کھیلا جانا ہے، اس لیے انہیں کریبین لیگ کے اختتام تک ایونٹ کھیلنے کی اجازت دی جائے، وہ 18 ستمبر تک لاہور پہنچ کر سیدھا بجائے گھر جانے کے کیمپ جوائن کر لیں گے، البتہ ان سے کہا گیا کہ وہ ہدایات پر عمل کریں، بورڈ اپنا فیصلہ تبدیل نہیں کرے گا۔
دوسری جانب حیران کن طور پر چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے جمیکا کے لیے کھیلنے والے عماد وسیم کو ویسٹ انڈیز میں رکنے کے لیے اجازت نامہ جاری کردیا۔
اس تمام صورت حال میں سابق کپتان محمد حفیظ خاصے دل برداشتہ ہیں، ان کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو اور ڈائریکٹر انٹرنیشنل کے رویے پر انہیں شدید تحفظات ہیں اور اس حوالے سے لاہور پہنچ کر وہ اپنے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
Comments are closed.