ہم اکثر مصروفیات کے باعث ان علامات کو نظر انداز کر دیتے ہیں جن کی ہمارا دماغ اور جسم نشاندہی کر رہا ہوتا ہے۔ ہمارا جسم کسی بھی تکلف کی صورت میں درد یا تناؤ کے ذریعے ہم سے باتیں کرنے کی کوشش کرتا ہے لیکن مصروفیات کے باعث ہم ان پر غور نہیں کرتے۔
کیا آپ بھی ان علامات کو نظر انداز کر رہے ہیں جو آپ کا جسم آپ کو بتا رہا ہے۔ اگر ہاں! تو ایسا ہرگز نہ کریں کیوں کہ صحت مند اور مصروف زندگی کے درمیان توازن برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ ان علامات کو نظر انداز نہ کیا جائے۔
ماہرین کی بتائی گئی چند علامات درج ذیل ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کوئی شخص ضرورت سے زیادہ ذمہ داریاں اپنے سر لیتا ہے تو وہ سر درد کا شکار ہوجاتا ہے۔ ایسی ذمہ داریاں جو سنبھال نہیں سکتے انہیں بلاوجہ نہیں لینی چاہیئے اس سے صحت پر بُرے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اکثر اوقات ہم مصروفیات کی وجہ سے ضرورت کے مطابق آرام نہیں کرپاتے تو ہمارا جسم کندھوں کے پٹھوں میں تناؤ کے ذریعے ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہمیں اب آرام کرنے کی ضرورت ہے۔
اگر کبھی گلے میں گانٹھ محسوس ہو تو غور کریں کہ آپ کن موقعوں پر اسے محسوس کرتے ہیں۔ کیوں کہ یہ صدمے کی علامت ہے اور جب کبھی ہم ماضی کی کسی برے یا غمگین واقعے کے بارے میں سوچتے ہیں تو گلے میں گانٹھ محسوس ہوتی ہے۔
اس لیے بہتر ہے کہ مذکورہ واقعے کے بارے میں زیادہ نہ سوچیں تاکہ گلے میں محسوس ہونے والی گانٹھ سے نجات حاصل کی جاسکے۔
بالکل یہ ہی معاملہ پیٹ درد یا مروڑ کا بھی ہے ، اگر آپ کسی ایسی حالت میں ہیں جب آپ کو کوئی اہم فیصلہ کرنا ہو اور آپ اس کے نتیجے تک پہنچ نہیں پا رہے تب بھی پیٹ درد یا مروڑ کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ اس تکلیف سے نجات کے لیے ضروری ہے کہ آپ ذہنی تناؤ سے نجات حاصل کریں اور جلد فیصلہ کریں۔
اکثر افراد جب کسی نئے فرد سے ملاقات کرتے ہیں تو لاشعوری طور پر اپنے ہاتھ باندھ لیتے ہیں۔ یہ غیر محفوظ سمجھے جانے کی علامت ہے۔ یعنی ذہن مذکورہ فرد کی موجودگی سے خطرہ محسوس کرتا ہے اور تحفظ کا احساس اُجاگر کرنے کی خاطر ہاتھوں کو غیر ارادی طور پر باندھ لیتا ہے۔
اس کے برعکس جب ہم کسی قابل اعتماد یا پسندیدہ افراد کے بیچ ہوں تو ہمارے ذہن پُرسکون اور ہمیں راحت کا احساس ہوتا ہے۔
Comments are closed.