دبئی سٹی: متحدہ عرب امارات نے کامیاب مریخی مشن کے بعد سیارہ زہرہ (وینس) کے لیے اپنے خلائی مشن کا آغاز کردیا ہے اور اس کے بعد اگلے عشرے میں سیارچے پر خلائی جہاز اتارنے کا منصوبہ بھی شامل ہے۔
اس سال فروری میں متحدہ عرب امارات نےامید نامی خلائی مشن مریخی مدار میں بھیجا جو اب بھی کام کررہا ہے۔ اس کامیابی کے بعد اماراتی خلائی ایجنسی نے سیارہ زہرہ میں اپنی دلچسپی ظاہر کی ہے۔ اس مشن کے خلائی جہاز کی تکمیل و زمینی آزمائش میں سات برس لگیں گے اور 2028 میں اسے خلا میں روانہ کیا جائے گا۔
مریخ تک پہنچنا قدرے آسان ہے جبکہ یہ منصوبہ بہت پیچیدہ ہے۔ خلائی جہاز پہلے زہرہ پر پہنچے گا وہاں سے ثقلی دھکا لگوا کر دوبارہ زمین پرآئے گا ۔ پھر یہاں سے نظامِ شمسی کی سیارچی پٹی (ایسٹرائڈ بیلٹ) تک پہنچے گا۔ اس پٹی میں سات سیارچوں پر تحقیق کرتا ہوا 2033 میں 56 کروڑ کلومیٹر دور ایسٹرائڈ 560 پر اترے گا۔ اس راہ سے مشن کی طوالت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ یوں مجموعی طور پر یہ تین ارب ساٹھ کروڑ کلومیٹر کا سفر طے کرے گا۔
1960 کے عشرے میں امریکہ، روس، جاپان اور یورپی یونین نے سورج سے دوسرے سیارے کےمدار میں خلائی مشن بھیجے تھے۔ اس مشن کی تکمیل میں یونیورسٹی آف کولاراڈو میں واقع خلائی طبیعیاتی تجربہ گاہ کے ماہرین بھی اہم کردار ادا کریں گے۔
اگرچہ جامعہ کیلیفورنیا کا کردارنظرانداز نہیں کیا جاسکتا لیکن اماراتی خلائی ایجنسی نے سینکڑوں نوجوان ماہرین کو اعلیٰ تربیت فراہم کی ہے۔ اس کے بعد دو سیٹلائٹ بھی خلا میں روانہ کئے ہیں۔
منگل کے روز متحدہ عرب امارات کے وزیرِ اعظم اور حکمراں شیخ محمد بن راشد المختوم نے اس منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنی نگاہیں ستاروں پر جما رکھی ہیں کیونکہ ہماری ترقی اور کامیابی کی کوئی حد اور سرحد نہیں ۔ خلا میں اٹھایا گیا ہر کرہ ارض کے نوجوانوں کے لیے نئے مواقع تخلیق کرے گا۔
Comments are closed.