بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

لاہور: مذہبی جماعت کا دھرنا کئی مقامات تک پھیل گیا

لاہور میں مذہبی جماعت کا دھرنا کئی مقامات تک پھیل گیا ہے، 7 مقامات پر انتظامیہ نے سڑکیں کلیئر کروائیں لیکن 15 مقامات پر جاری دھرنا شام ہونے تک 22 مقامات تک پھیل گیا۔

رات گئے لاہور پولیس کے ایکشن کے باعث 7 مقامات پر ٹریفک کھول دی گئی تھی، دوپہر تک 15 مقامات پر دھرنا تھا جو سہ پہر کو 22 مقامات تک پھیل گیا۔

متعدد مقامات پر ٹریفک بری طرح جام ہوئی اور شہری پھنس گئے۔

فیروز پور روڈ چونگی امر سدھو، بھٹہ چوک، شاہ کام چوک، مل پلی رائیونڈ روڈ اور خیابان چوک دھرنے کے باعث بند، یتیم خانہ چوک، اسکیم موڑ اقبال ٹاؤن اور شاہ پور کانجراں ملتان روڈ پر بھی دھرنا۔

داروغہ والا چوک، شاہدرہ موڑ، بیگم کوٹ، محافظ ٹاؤن، ای ایم ای سوسائٹی کینال روڈ اور برکی گول چکر پر مذہبی جماعت کا احتجاج جاری ہے۔

نیو شاد باغ چوک، کرول گھاٹی، رنگ روڈ، سمن آباد موڑ، امین چوک، غازی چوک، موہلنوال، کچا جیل روڈ اور لیک سٹی کے سامنے شاہراہ مکمل طور پر بند ہے۔

چوہنگ میں جنگ اور جیو کے مقامی نمائندے کو پولیس اہلکاروں نے کوریج کے دوران تشدد کرکے زخمی کر دیا اور ان کا کیمرہ بھی چھین لیا، صحافتی تنظیموں نے واقعہ کی مذمت کی ہے۔

دوسری طرف سی سی پی او غلام محمود ڈوگر نےاعلیٰ پولیس افسران کے ہمراہ مختلف شاہراہوں پر فلیگ مارچ کیا، فلیگ مارچ میں ڈولفن، پیرو، ایلیٹ اور رینجرز کی گاڑیوں نے حصہ لیا۔

ٹریفک پولیس، اینٹی رئیٹ فورس اور ابابیل فورس بھی فلیگ مرچ میں شریک تھیں۔

سی سی پی او کا کہنا تھا کہ فلیگ مارچ کا مقصد شہریوں میں احساس تحفظ پیدا کرنا ہے، نقص امن اور بد امنی پھیلانے کی کوششوں کو ناکام بنا دیں گے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.