پاکستان جونیئر لیگ میں گوجرنوالا جائنٹس کے کوچ اور سابق ٹیسٹ کرکٹر اعجاز احمد کا کہنا ہے کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے دور دراز علاقوں نے لاہور اور کراچی کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اب 70 فیصد نوجوان کرکٹرز دور دراز کے پسماندہ علاقوں آ رہے ہیں۔
جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اعجاز احمد نے کہا کہ ماضی میں 70 فیصد نوجوان لاہور اور کراچی کے ہوتے تھے اب صورت حال اس کے بر عکس ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان جونیئر لیگ کرکٹرز کو ایکسپوژر دے رہی ہے، والدین بھی خوش ہیں کہ ان کے علاقوں کے نوجوانوں کو معاوضہ مل رہا ہے، شہروں کے بچے اب موبائل سے جڑ گئے ہیں، پی جے ایل کی وجہ سے نوجوان اس طرف آئیں گے۔
اعجاز احمد کا کہنا ہے کہ لاہور اور کراچی کرکٹ کا گڑھ تھے اب ان شہروں کی ٹیموں میں دیگر علاقوں کے نوجوان ہیں۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ بیٹنگ کے شعبے کو مضبوط بنانے کے لیے ایکسپوژر کی ضرورت ہے، بیٹنگ آرٹ ہے جتنا کھیلیں گے آرٹ اتنا پختہ ہو گا، جونیئر کی سطح کی ٹیموں کے آسٹریلیا، انگلینڈ جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کے دورے ہونے چاہئیں، اگر ٹورز نہیں ہوں گے تو بیٹنگ لائن اپ کے مسائل ایسے ہی رہیں گے۔
Comments are closed.