نگراں وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے کہا ہے کہ لاپتہ افراد کے نام پر پاکستان کو بدنام کیا جا رہا ہے، لاپتہ افراد کا سارا ڈیٹا ہمارے سامنے آگیا ہے۔
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نگراں وزیراطلاعات بلوچستان جان اچکزئی کا کہنا ہے کہ تونسہ اور دیگر علاقوں میں لوگوں کی گرفتاری کے حوالے سے الزامات لگائے گئے۔
انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد سے متعلق کمیشن کی رپورٹ سپریم کورٹ کے سامنے آچکی ہیں، رپورٹ کے مطابق لاپتہ افراد 10 ہزار ہیں۔ ان میں سے 8 ہزار کے کیس حل ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 1400 جو لاپتہ ہیں وہ یا تو اغواء برائے تاوان یا خاندانی مسائل پر لاپتہ ہیں۔
جان اچکزئی کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں 2700 میں سے 2200 لاپتہ افراد بازیاب ہوئے ہیں۔ کالعدم تنظیمیں لوگوں کے نام لاپتہ افراد کی فہرست میں لکھواتی ہیں۔
نگراں وزیراطلاعات بلوچستان نے کہا کہ امریکا میں 5 لاکھ لوگ لاپتہ ہیں، برطانیہ میں ایک لاکھ 70 ہزار لوگ لاپتہ ہیں جبکہ پورے پاکستان میں صرف 820 لوگ لاپتہ بتائے گئے ہیں۔
انکا یہ بھی کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر لاپتہ افراد سے متعلق واویلا کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں، لاپتہ افراد کا مسئلہ ایک پروپیگنڈے کے طور پر استعمال کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں پچھلے سال 200 سے زائد حملے ہوئے، ان حملوں میں بھی کوئی لوگ تو ملوث ہیں۔
نگراں وزیراطلاعات بلوچستان کا کہنا تھا کہ دہشتگرد حملوں میں معصوم لوگ تو ملوث نہیں ہوسکتے۔ کالعدم تنظیموں کے افراد کیمپوں میں تربیت حاصل کر کے حملے کرتے ہیں۔
جان اچکزئی نے کہا کہ قوم پرست جماعتیں لاپتہ افراد کے ایشو کو الیکشن کے حوالے سے استعمال کر رہی ہیں۔
Comments are closed.