قومی اسمبلی نے فنانس بل 22-2021 کثرت رائے سے منظور کرلیا۔
اپوزیشن کی جانب سے بجٹ منظور نہ ہونے دینے کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔
قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور ن لیگ کے ارکان کی اکثریت ایوان سے غائب رہی۔
قومی اسمبلی نے فنانس بل 22-2021 کثرت رائے سے منظور کرلیا۔
قومی اسمبلی کا اجلاس پہلے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی سربراہی میں شروع ہوا جس کے بعد اجلاس کی سربراہی اسد قیصر نے سنبھال لی۔
وزیر خزانہ شوکت ترین نے ترمیمی فنانس بل 2021 ایوان میں پیش کیا، جس کی شق وار منظوری دی گئی۔
اپوزیشن کی جانب سے بجٹ پاس نہ ہونے دینے اور سیسہ پلائی دیوار بننے کے دعوے ریت کی دیوار ثابت ہوئے۔
قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور ن لیگ کے ارکان کی اکثریت اس اہم اجلاس سے غائب رہے۔
بجٹ کی منظوری کے دوران مسلم لیگ ن کے 84 میں سے صرف 14 ارکان حاضر اور 70 غیر حاضر رہے۔
پیپلز پارٹی کے 56 میں سے 54 ارکان ایوان میں موجود تھے، 2 ارکان کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے باعث غیر حاضر رہے۔
وفاقی وزیر فواد چودھری کا کہنا ہے ن لیگ کی اندرونی کشمکش بجٹ اجلاس میں عیاں ہو گئی ہے۔
مسلم لیگ ن کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال کا اب بھی یہ موقف ہے کہ ن لیگ کے ارکان کی اکثریت ایوان میں موجود تھی۔
وزیر اعظم عمران خان کا بدھ کو بجٹ اجلاس سے خطاب متوقع ہے، جس کے بعد بجٹ اجلاس ختم ہو جائے گا۔
Comments are closed.