لوگوں کا ذریعہ معاش مختلف ہوسکتا ہے، لیکن اگر ایسا ذریعہ معاش نظر آجائے جو آپ کے گمان میں بھی نہ ہو تو شاید آپ اپنی انگلی دانتوں میں دبائے بنا نہ رہ سکیں۔
برطانیہ سے تعلق رکھنے والا ایک 31 سالہ شخص اپنے فارغ وقت میں ایک ‘انتظار کا ماہر’ شخص بن چکا ہے اور وہ اسی کے ذریعے 215 ڈالر (تقریباً 38 ہزار پاکستانی روپے) تک کماتا ہے۔
جی ہاں آپ نے بالکل ٹھیک پڑھا، یہ شخص امیر لوگوں کے لیے قطار میں کھڑے ہو کر انتظار کرتا ہے اور اس کی اجرت وصول کرتا ہے۔
فریڈی بیکٹ نامی یہ شخص ویسے تو تاریخ سے متعلق افسانہ نگاری کا کام کرتا ہے لیکن گزشتہ 3 سال سے وہ لوگوں کے لیے قطار میں لگ کر ان سے چارجز وصول کررہا ہے۔
اس شخص کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ ایک گھنٹے تک کھڑے رہنے کے 27 ڈالر (4770 پاکستانی روپے) لیتا ہے۔
اس شخص کا کہنا ہے کہ وہ بہت ہی مہارت کے ساتھ قطار میں کھڑے رہتا ہےاور گھنٹوں قطار میں کھڑے رہ کر گزار سکتا ہے۔
اس کا کہنا ہے کہ اگر اچھا دن ہو تو وہ 215 ڈالر تک بھی کمالیتا ہے۔
Comments are closed.